رین آئی ریف کی موجودہ صورتحال کی وجوہات بہت صاف اور واضح ہیں، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس کے حالیہ بیان کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے سب سے پہلے اس بات پر زور دیا کہ رین آئی ریف چین کے نانشا جزائر کا حصہ ہے، اور چین کو نانشا جزائر، بشمول رین آئی ریف ، اور اس سے ملحقہ پانیوں پر ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے۔
چین فلپائن کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کے ذریعے صورتحال سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رین آئی ریف کی موجودہ صورتحال کی وجوہات صاف اور واضح ہیں۔ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ رین ائی ریف کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے بارے میں چین کا مؤ قف بھی بہت واضح ہے۔ پہلا یہ کہ فلپائن نے طویل عرصے سے رین آئی ریف کے ساحل پر جنگی جہاز بھیج کر چین کی خودمختاری اور بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کی خلاف ورزی کی ہے۔
چین کا مطالبہ ہے کہ فلپائن فوری طور پر رین آئی ریف کو غیر آباد اور سہولیات سے محروم ہونے کی اصل حالت میں بحال کرے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ فلپائن کی جانب سے ساحل پر موجود جنگی جہاز کو ہٹانے سے پہلے اگر جہاز کے عملے کو روز مرہ زندگی کے سامان فراہم کرنے کی ضرورت ہے تو چین انسانی بنیاد وں پر ، چین کو پیشگی اطلاع دینے اور آن سائٹ پر سامان کی تصدیق کرنے کے بعد سامان کی نقل و حمل کی اجازت دینے کے لئے تیار ہے،لیکن اس پورے عمل کی نگرانی کی جائے گی ۔ تیسری بات یہ ہے کہ اگر فلپائن کی جانب سے بحری جہاز پر بڑی مقدار میں تعمیراتی سامان پہنچایا جاتاہے اور مقررہ تنصیبات اور مستقل چوکی کی تعمیر کی کوشش کی جاتی ہے تو چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور قوانین اور ضوابط کے مطابق اسے سختی سے روک دے گا تاکہ چین کی خودمختاری اور بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کی سنگینی کا تحفظ کیا جا سکے۔