امور تائیوان میں مداخلت کے لیے فوجی تعاون کے استعمال کی مخالفت، چائینیز مین لینڈ کی مصنوعات پر پابندی لگانا غیر مقبول ہے، چینی ریاستی کونسل کا دفتر امور تائیوا ن
بیجنگ (نیوز ڈیسک) چینی ریاستی کونسل کے دفتر امور تائیوان کی پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر نے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان آکس آبدوز کے معاہدے کے بارے میں امریکی نائب وزیر خارجہ کیمبل کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سوال پوچھا گیا۔ ترجمان چو فنگ لیئن نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان نام نہاد "سہ فریقی سیکورٹی پارٹنرشپ” کا قیام بنیادی طور پر فوجی تعاون کے ذریعے فوجی محاذ آرائی کو ہوا دینا ہے۔
یہ دوسروں کے عدم تحفظ کی قیمت پر اپنی حفاظت حاصل کرتا ہے، جس کا مقصد صرف خطے کو زیادہ تر غیر محفوظ بنانا ہے۔ امور تائیوان میں مداخلت کے لیے متعلقہ فوجی تعاون کو استعمال کرنے کی کوئی بھی کوشش چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، جو ایک چین کے اصول اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور آبنائے تائیوان کے خطے میں امن و استحکام کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
ہم اس کے سختی سے مخالف کرتے ہیں۔ ڈی پی پی حکام ہمیشہ مختلف بہانے استعمال کرتے ہوئے چائینیز مین لینڈ کی نئی توانائی کی گاڑیوں، ڈرونز اور دیگر مصنوعات کو تائیوان میں داخلہ سےروکتے ہیں ۔ اس حوالے سے ترجمان چو فنگ لیئن نے کہا کہ نئی توانائی کی گاڑیوں اور ڈرونز سمیت چائینیز مین لینڈ کی مصنوعات اپنی تکنیکی جدت، تنوع، مکمل صنعتی سلسلے، اعلیٰ مارکیٹ کی پہچان اور عالمی موجودگی کی وجہ سے تائیوان کے صارفین کو پسند ہیں۔ یہ فطری بات ہے۔ ڈی پی پی حکام نے چائینیز مین لینڈ کی مفید اور فیشن مصنوعات پر زیادہ پابندیاں لگائی ہیں ، جو لوگ ان پابندیوں کو پسند نہیں کرتے ہیں۔
امید ہے کہ وہ تائیوان کے صارفین کے انتخاب کے حق کا احترام کریں گے اور ان کے اہم مفادات کا مؤثر طریقے سے تحفظ کریں گے تاکہ وہ زیادہ اچھی مصنوعات اور خدمات سے لطف اندوز ہو سکیں۔