News Views Events

بابر اعظم کو دوبارہ ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان بنا دیا گیا

چیئرمین پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کے مشترکہ فیصلے کی منظوری دی

0

اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی ٹیم کے اسٹار کھلاڑی بابر اعظم کو دوبارہ وائٹ بال کا کپتان بنا دیا گیا، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بابر اعظم کو ون ڈے اور ٹی20 فارمیٹ کا کپتان مقرر کیا۔ چیئرمین پی سی بی نے سلیکشن کمیٹی کے مشترکہ فیصلے کی منظوری دی۔
بابر اعظم گزشتہ سال ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی کے باعث نومبر میں کپتانی سے دستبردار ہوگئے تھے۔ جس پر گزشتہ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے ٹی20 فارمیٹ کے لیے شاہین شاہ آفریدی کو کپتان مقرر کردیا تھا، اور ریڈ بال یعنی ٹیسٹ کے لیے شان مسعود کو کپتان بنا دیا تھا، تاہم ون ڈے فارمیٹ کا کپتان کوئی نہیں تھا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے سلیکشن کمیٹی کی تجویز پر بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان مقرر کیا۔ اسٹار بلے باز کو کپتانی دینے سے قبل چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور بابر اعظم کے درمیان ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں کپتانی سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تھی۔
خیال رہے پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کی متفقہ سفارش کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے باقاعدہ طور پر بابر اعظم کو پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال یعنی، ون ڈے اور ٹی20 کا کپتان مقرر کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی بھی پرسوں رات کاکول پہنچی تھی اور بورڈ کے فیصلے پر شاہین شاہ آفریدی کو اعتماد میں لیا تھا اور انہیں کرکٹ بورڈ کے مستقبل کے پلان کے حوالے سے بھی آگاہ کیا تھا۔
بابر اعظم ٹی20 ورلڈ کپ سمیت 71 ٹی20 میچز میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرچکے ہیں۔ ان کی قیادت میں قومی ٹیم نے 42 میچز جیتے اور گرین شرٹس کو 23 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بابر اعظم اب تک قومی ٹیم کے لیے 52 ٹیسٹ، 117 ون ڈے اور 109 ٹی20 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
واضح رہے قومی کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کاکول ملٹری اکیڈمی پہنچی، جہاں بابر اعظم سمیت دیگر کھلاڑی فٹنس کے لیے جمع تھے۔ سلیکشن کمیٹی نے بابر اعظم کو دوبارہ کپتانی کے لیے آمادہ کیا اور شاہین شاہ آفریدی کے تحفظات کو دور کیا۔ تاہم یہ خبریں سامنے آرہی تھیں کہ بابر اعظم نے تینوں فارمیٹ کی کپتانی واپس مانگی ہے لیکن پی سی بی نے اس خبر کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ بابر اعظم نے اس طرح کی کسی قسم کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.