تیسرے ممالک کو نئے لڑاکا طیاروں کی برآمد کی اجازت جاپان کی دفاعی پالیسی میں بڑی تبدیلی، جاپانی اسکالر
جاپانی حکومت نے کابینہ کا اجلاس منعقد کیا اور تیسرے ممالک کو جاپان، برطانیہ اور اٹلی کے مشترکہ طور پر تیار کیے گئے اگلی نسل کے لڑاکا طیاروں کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ جاپانی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ جاپان کی دفاعی پالیسی میں ایک اور بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے اور تیسرے ممالک کو براہ راست اسلحے کی برآمد کا دروازہ باضابطہ طور پر کھل گیا ہے۔
جاپان ہوسی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سائنسز کے ڈائریکٹر ہیروشی شیراتوری نے کہا کہ جاپانی حکومت نے ہمیشہ تیار شدہ ہتھیاروں اور آلات کو برآمد کرنے سے منع کیا ہے ۔ تاہم پابندی اٹھانے کے اس فیصلے سے جاپان کے لیے تیار ہتھیار اتحادی ممالک کو برآمد کرنا ممکن ہو جا ئے گا ۔ یہ جاپان کے قومی کردار اور دفاعی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی ہوگی۔
ہیروشی شیراتوری کا خیال ہے کہ جاپان ٹیکسوں میں اضافے اور دیگر ذرائع سے دفاعی اخراجات میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہے، علاقائی فوجی کشیدگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے اور جاپان کے امن پسند آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔