سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد ناؤرو کے صدر کے پہلے دورہ سےچین سے زبردست پیغام
بیجنگ (نیوزڈیسک) 24 سے 29 مارچ تک ، ناؤرو کے صدر ایڈیون اسکیریٹ چین کے سرکاری دورے پر ہیں ۔
رواں سال جنوری میں چین اور نا ؤ رو کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد ناؤرو کے کسی صدر کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ چین نے ہمیشہ کہا ہے کہ تمام ممالک چاہے وہ بڑے ہوں یا چھوٹے، مضبوط ہوں یا کمزور، امیر ہوں یا غریب، برابر ہیں۔ چین کی آبادی ایک ارب 40 کروڑ سے زائد ہے جبکہ ناؤرو کی آبادی 10 ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔ چین نے ناؤ رو کو جو احترام اور عزت دی ہے وہ آداب کے حامل اس ملک کی مہمان نوازی کو ظاہر کرتی ہے اور اس بات کو مکمل طور پر ثابت کرتی ہے کہ "دوسروں کے ساتھ مساوی سلوک کرنا چین کی سفارت کاری کا منفرد انداز ہے”۔ جنوری میں سفارتی تعلقات کی بحالی سے لے کر مارچ میں دورہ چین تک ، ایک چین کا اصول چین اور ناؤرو کے مابین تعلقات کی ترقی کا سنگ بنیاد رہا ہے۔ صدر ایڈیون کے دورہ چین کے دوران فریقین نے اس اصول کا اعادہ کیا۔ چین اور ناؤرو دونوں ترقی پذیر ممالک ہیں ۔ ناؤرو کا معاشی ڈھانچہ نسبتا سادہ ہے اور ملک کی معیشت وسائل کی برآمدات اور سیاحت پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔ چین کے پاس ایک مکمل صنعتی چین موجود ہے اور وہ بنیادی ڈھانچے، معیشت اور تجارت کے ذریعے ناؤرو کی معاشی کمیوں کو پورا کرسکتا ہے۔ صدر ایڈیون کے دورہ چین کے دوران ، ناؤرو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر چین کے ساتھ تعاون کی دستاویز پر دستخط کرنے والا ایک اور ملک بنا۔ دونوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور ناؤ رو کی ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، تجارت و سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، زراعت اور ماہی گیری، معدنی سائنس و ترقی، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون بڑھانے اور آزاد انہ اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے نا ؤرو کی بہترین صلاحیتوں کو معاونت فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔