افراط زر میں کمی کے امریکی ایکٹ کے تحت سبسڈی اقدامات کے خلاف چین کا ردعمل
بیجنگ(نیوزڈیسک)چین نے افراط زر میں کمی کے امریکی ایکٹ کے تحت نئی توانائی کی گاڑیوں کے لئے سبسڈی سمیت دیگر اقدامات کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم کے تنازعات کے میکانزم میں اپیل کی ہے۔
اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اورکم کاربن ماحولیاتی تحفظ کے نام پر امریکہ نے افراط زر میں کمی کا ایکٹ اور اس کی عملی تفصیلات متعارف کرائی ہیں، جس میں امریکہ سمیت مخصوص علاقوں کی مصنوعات کے استعمال کو سبسڈی کے حصول کی پیشگی شرط کے طور پر پیش کیا گیا، نئی توانائی کی گاڑیوں کے لیے امتیازی سبسڈی پالیسیاں تشکیل دی گئی ہیں اور چین سمیت ڈبلیو ٹی او کے دیگر ارکان کی مصنوعات کو خارج کیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے اس عمل سے منصفانہ مسابقت کو مسخ کیا گیا ہےاور عالمی سطح پر نئی توانائی کی حامل گاڑیوں کی صنعتی اور سپلائی چین کو بری طرح متاثر کیا گیا ہے جو ڈبلیو ٹی او کے قوانین جیسے قومی سلوک اور سب سے زیادہ پسندیدہ ملک کے سلوک سمیت قوانین کی خلاف ورزی ہے اور چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین قوائد و ضوابط پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کا مضبوطی سے دفاع کرتا ہے اور قواعد پر مبنی فریم ورک کے تحت صنعتی سبسڈی کے نفاذ کے لئے ڈبلیو ٹی او کے ارکان کے جائز حقوق کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی پاسداری کرے اور امتیازی صنعتی پالیسیوں کو فوری طور پر درست کرے۔