نامور مصور مصباح الدین قاضی کی بصری فنون پر اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز
مشاہد حسین، رمیش کمار، فرحت اللہ بابر سمیت نمایاں شخصیات کی مبارکباد
اسلام آباد: صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سےمعروف مصور مصباح الدین قاضی کو بصری فنون کے شعبے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ سول ایوارڈ تمغہ امتیاز ملنے پر پاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور سابقہ وزیر اطلاعات و ثقافت مشاہد حسین سید، ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی، صدر مملکت آصف علی زرداری کے سابق ترجمان فرحت اللہ بابر، سابق ڈپٹی میئر اسلام آباد سید ذیشان نقوی، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور محمد دلشاد، نیشنل پریس کلب کی سیکرٹری نیئر علی سمیت مختلف شعبہ زندگی کی نمایاں شخصیات نے اظہار مسرت کیا ہے۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے گورنر ہاؤس لاہور میں یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ پروقار تقریب میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے اعلیٰ سول ایوارڈ عطا کیا۔ مشاہد حسین، جو نوے کی دہائی میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت کے منصب پر فائز تھے، نے ماضی کے سنہرے دنوں کو یاد کیا جب مصباح الدین قاضی انکی وزارت کے ماتحت پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ انہوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ حکومت پاکستان نے قدرت کے حسین مناظر کو پینٹنگز کی صورت میں پیش کرنے کیلئے آپ کی شاندار خدمات کا اعتراف کیا ہے۔ اقلیتی ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ آرٹسٹ قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں جو ملک کا سوفٹ امیج اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے سابق ترجمان فرحت اللہ بابر نے اپنے مبارکبادی پیغام میں مزید کامیابیوں سمیٹنے کی امید ظاہرکی۔ آرٹسٹ مصباح الدین قاضی کی رہائش گاہ کے اردگرد محلے بھر میں راولپنڈی کی یونین کونسل 23 کے چیئرمین خالد سعید بٹ نے مبارکبادی کے بینر آویزاں کرا دیئے۔ آرٹسٹ مصباح الدین قاضی نے اپنے تشکرانہ کلمات میں سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خصوصی تذکرہ کیا کہ نوے کی دہائی میں اس وقت کے وزیرثقافت مشاہد حسین کی قیادت میں متعلقہ وزارت نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت سی نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ مختلف شعبہ زندگی کی دیگر شخصیات نے بھی اپنے الگ الگ پیغامات میں اٹھہتر سالہ مصباح الدین قاضی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جو پنجاب یونیورسٹی لاہور سے فائن آرٹس کے گریجویٹ ہیں اور بعد ازاں فنون لطیفہ میں مزید مہارت حاصل کرنے کیلئے گورنمنٹ سکالرشپ پر اٹلی کی یونیورسٹی آف پیروجا بھی گئے۔ انکا شمار پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے اولین بانی افسران میں کیا جاتا ہے جہاں سے وہ 33 سال کی خدمت کے بعد 2006 میں ڈائریکٹر ویژول آرٹس کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ وہ بعداز ریٹائرمنٹ بھی ملک بھر میں موجود مختلف خوبصورت مقامات کی اپنی پینٹنگز کے ذریعے منظرکشی کرنے میں سرگرم عمل ہیں۔