چین کا جوہری اسلحے کی تخفیف اور عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی عمل کو فروغ دینے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جوہری اسلحے کی تخفیف اور عدم پھیلاؤ کے حوالے سے ایک عوامی اجلاس منعقد کیا۔ چینی وفد کے نمائندے نے کہا کہ چین، جوہری ہتھیاروں کی کسی بھی قسم کی دوڑ میں حصہ نہیں لے گا اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ جوہری اسلحے کی تخفیف اور جوہری عدم پھیلاؤ کے عمل کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں جغرافیائی سیاسی تناؤ بڑھ رہا ہے، جوہری خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔ انتونیو گوتریس نے جوہری تجربات کے خاتمے، تخفیف اسلحہ کے وعدوں پر عمل درآمد ، ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے میں پہل نہ کرنےکے اتفاق رائے اور جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش ہے کہ جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیا جائے ،انہیں تلف کیا جائے اور جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا تشکیل دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ جوہری ہتھیاروں کی مکمل ممانعت اور مکمل تخفیف کی وکالت کی ہے۔ ساٹھ سال قبل چین نے سنجیدگی سے اعلان کیا تھا کہ چین کسی بھی وقت یا کسی بھی صورت میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کرے گا ۔ یہ سب سے زیادہ واضح پالیسی اور سب سے زیادہ ذمہ دارانہ رویہ ہے۔چین کی جانب سے اس پالیسی کا استحکام اور تسلسل برقرار رکھنا ، جوہری اسلحے کی تخفیف کے بین الاقوامی عمل میں ایک اہم خدمت ہے.