فلسطین اسرائیل جنگ بندی کے مذاکرات ، فریقین میں اہم امور پر واضح اختلاف
فلسطینی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات تاحال جاری ہیں۔ جنگ بندی کی تعریف ، جنگ بندی کی مدت اور قیدیوں کی رہائی جیسے اہم امور پر اسرائیل اور حماس کے موقف میں واضح اختلافات موجود ہیں۔ مصر نے ثالث کے طور پر حماس اور اسرائیل کے سینئر حکام سے رابطہ کیا تاکہ آئندہ رمضان کے دوران جنگ بندی کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگری نے کہا کہ حماس غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات کے متعلقہ معاہدوں کی تکمیل میں رکاوٹ ہے۔
حماس سیاسی بیورو کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ حماس اب بھی جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے اور اسرائیل نے ابھی تک اپنی فوجی کارروائیوں کو روکنے، اپنی فوجوں کو واپس بلانے اور بے گھر فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دینے کا وعدہ نہیں کیا ہے۔
حماس اس انتظام کو قبول نہیں کر سکتی۔ اسرائیل سے حماس کا اصرار ہے کہ عارضی جنگ بندی کی بجائے مستقل جنگ بندی کا آغاز ہونا چاہیے اور جب تک مستقل جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہو جاتا تب تک قیدیوں کو رہا نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیل مرحلہ وار اور مشروط جنگ بندی چاہتا ہے اور اصرار کرتا ہے کہ جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا وہ جنگ بند نہیں کرے گا۔