اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا سوڈان میں ماہِ رمضان کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی جس میں سوڈان تنازع کے دونوں فریقوں پر زور دیا گیا کہ وہ ماہِ رمضان کے دوران کشیدگی کو فوری طور پر ختم کریں اور بات چیت کے ذریعے تنازع کا پائیدار حل تلاش کریں۔
قرارداد میں سوڈان میں مسلح تنازع کے تمام فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسانی بنیادوں پر ملنے والی امداد کو بغیر کسی روک ٹوک کے تیزی اور حفاظت کے ساتھ سرحدوں سے گزار کر متعلقہ مقامات تک پہنچایا جا سکے۔ سلامتی کونسل کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ تنازع کے دونوں فریقوں کو انسانیت سے متعلقہ بین الاقوامی قوانین کے تحت ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں ،جن میں شہریوں کا تحفظ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ جدہ اعلامیے کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں کی پاسداری بھی کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے ناظم الامور دائی بنگ نے ووٹنگ کے بعد اپنی تقریر میں کہا کہ سوڈان کے تنازع کو شروع ہوئے تقریبا ایک سال ہو چکا ہے، اس دوران بڑی تعداد میں شہری ہلاک ہوئے ہیں اور شدید انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ چین تنازع کے دونوں فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران،اپنے ممالک اور عوام کے مفادات کو ترجیح دیں، خلوص نیت سے جنگ بندی کریں ، دشمنی کو ختم کریں، اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کریں۔انہوں نے کہا کہ چین ، سوڈان کی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اداروں کے لیے کچھ سرحدی گزرگاہیں کھولنے اور انسانی بنیادوں پر امداد کی رسائی کی ضمانت دینے کی حالیہ کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔