چین کی ایک مرتبہ پھر جاپان کی جانب سے جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کی مخالفت
ویانا(نیوزڈیسک) آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز نے ویانا انٹرنیشنل سینٹر میں اپنے مارچ کے اجلاس کا آغاز کیا۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) میں چین کے مستقل مندوب سفیر لی سونگ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کی جانب سے فوکوشیما سے جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کی وضاحت کی اور جاپان پر بین الاقوامی نگرانی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
لی سونگ نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کی مخالفت اور بین الاقوامی برادری کے خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے جاپان نے 23 ہزار ٹن سے زائد جوہری آلودہ پانی بغیر اجازت سمندر میں چھوڑ ا ہے اور گزشتہ ہفتے سمندر میں پانی کی چوتھی کھیپ کا اخراج کیا ہے۔ کسی بھی ملک نے دنیا پر اس طرح جوہری آلودگی کا خطرہ مسلط نہیں کیا۔ جاپانی اقدام سے بین الاقوامی جوہری سلامتی کے نظام پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
لی سونگ نے نشاندہی کی کہ چین کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے، وہ جاپان کی جانب سے سمندر میں آلودہ پانی چھوڑنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ آلودہ پانی کے اخراج کو روک دے۔ سمندری ماحول اور لوگوں کی صحت کے بارے میں انتہائی ذمہ دارانہ رویے کے ساتھ ، چین نے جاپان پر ہمیشہ زور دیا ہے کہ وہ سخت اور موثر بین الاقوامی نگرانی کو اپنائے۔