مختلف ممالک کی شخصیات کی عالمی ترقی میں چین کے مزید کردار کی توقع
بیجنگ(نیوزڈیسک)بہت سے ممالک کی شخصیات چین میں ہونے والے دو اجلاسوں کے انعقاد پر بڑی توجہ دے رہی ہیں اور توقع رکھتی ہیں کہ چین عالمی ترقی کے لئے مزید قوت محرکہ فراہم کرےگا۔
بولیویا کے صدر لوئس آرکے نے کہا کہ ہم چین میں آنے والے دو سیشنز پر بہت توجہ دے رہے ہیں۔ چین نے معیشت ،سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بڑی پیش رفت کی ہے جو دنیا کے لیے بہت اہم ہے۔ لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی کے ذریعے صنعت کاری کی تکمیل کے لئے چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
روسی قومی ڈوما کی بین الاقوامی امور کی کمیٹی کے اول نائب چیئرمین دمتری نوویکوف کا کہنا ہے کہ چین کی کامیابی سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی سیاسی نظام موثر ہے۔
نکاراگوا کے وزیر خزانہ اور پبلک کریڈٹ ایون اکوسٹا مونٹالوان نے کہا کہ دو سیشنز چین اور دنیا کے لئے ایک اہم موقع ہیں۔ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) تمام ممالک میں لوگوں کے معاش کی بہتری اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دیتے رہیں گے۔
بہت سے ممالک کی شخصیات کا یہ بھی ماننا ہے کہ دو سیشنز چین کی تازہ ترین ترقیاتی پالیسیوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے ایک اہم موقع ہیں ، اور اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے نئے اقدامات خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔