غزہ میں امریکہ کے فضا سے امدادی سامان گرانے کے عمل پر مختلف حلقوں کی کڑی تنقید
امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہا کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی سپلائی کو ہوائی جہاز سے گرانا شروع کر دیا ہے۔ اس حقیقت کے پیش نظر کہ فلسطین اسرائیل تنازعہ کے موجودہ دور کے شروع ہونے کے بعد سے امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کی حمایت کی ہے، امریکہ کی طرف سے غزہ کے لیے امدادی سامان کی فراہمی پر بہت سے فریقوں نے "منافقت” اور "دکھاوے” کا الزام لگایا ہے۔ ”
انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے اقوام متحدہ کے پروگرام ڈائریکٹر رچرڈ گاؤگن نے کہا کہ امدادی سامان کو ہوا سے اتارنا فوٹو شو کا ایک اچھا موقع ہے، اور امداد پہنچانے کا واحد طریقہ فائر بندی اور امدادی قافلوں کو غزہ کی پٹی میں لانا ہے۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے سابق علاقائی ڈائریکٹر ڈیو ہارڈن نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے فضا سے امدادی سامان گرانے کا عمل ایک "علامتی” اور غیر موثر طریقہ ہے۔ امریکہ اگر واقعی کچھ کرنا چاہتا ہے تو وہ اسرائیل کو مزید انسانی ہمدردی کے راستے کھولنے پر مجبور کرے۔ برطانیہ میں قائم طبی امداد فلسطینی تنظیم نے بھی امریکی ایئر ڈراپ منصوبے پر تنقید کی۔ گروپ نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ فوری طور پر غزہ کی پٹی میں کراسنگ کھولے، امدادی کارکنوں کو اس پٹی تک محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دی جائے، بجائے اس کے کہ وہ امدادی سامان کو ہوائی جہاز سے گرا دے جو کہ پٹی کے سب سے زیادہ کمزور گروہوں کے لیے ناقابل رسائی ہے۔