News Views Events

نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس، سنی اتحاد کونسل کا احتجاج

0

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں، اجلاس میں شرکت کیلئے قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف، صدر ن لیگ شہباز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، صدر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز آصف علی زرداری، خواجہ آصف، حمزہ شہباز اور دیگر اراکین قومی اسمبلی ایوان پہنچ چکے ہیں۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین قومی اسمبلی سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کر رہے ہیں اور نعرے بازی بھی کر رہے ہیں۔ انھوں نے عمران خان کی رہائی کے مطالبات والے پوسٹرز بھی اٹھا رکھے ہیں۔
سپیکر نے پانچ منٹ کے لیے گھنٹیاں بجانے کی ہدایات کی ہیں تا کہ جو اراکین باہر ہیں وہ قومی اسمبلی کے ہال میں پہنچ سکیں۔ سپیکر نے انتخابی عمل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ایک دفعہ جب ووٹنگ شروع ہو جائے گی تو پھر کوئی باہر سے رکن اندر داخل نہیں ہو سکے گا اور باہر سے کوئی رکن اندر داخل نہیں ہو سکے گا۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز کی ہدایت پر قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند کروا دیے ہیں۔ اس سے قبل پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں تا کہ باہر اگر کوئی رکن موجود ہے تو وہ اندر آ سکے۔
اب وزیراعظم کے انتخاب کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ شہباز شریف کی حمایت کرنے والے اراکین کو لابی اے جبکہ عمر ایوب خان کی حمایت کرنے والوں کو لابی بی میں جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوازشریف اور شہباز شریف کی ایوان میں آمد پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے اور ڈیسک بجا کر استقبال کیا۔
اجلاس کے آغاز پر قومی اسمبلی میں اتحادیوں اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نعرے بازی کی۔
حکمران اتحاد کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے شہباز شریف امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان ان کے مدمقابل ہوں گے۔
شہباز شریف کو پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم ، آئی پی پی اور دیگر جماعتوں کی حمایت حاصل ہے جبکہ جے یو آئی نے وزیراعظم کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔336 رکنی ایوان میں وزیر اعظم بننے کے لیے 169ووٹ درکار ہیں، ایوان میں اتحادیوں کو 209 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 91 ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.