امریکہ، کینیڈا اور یورپی یونین کا روس کے خلاف پابندیوں کے نئے دور کا اعلان
امریکہ، کینیڈا اور یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے نئے دور کا اعلان کیا اور امریکہ میں روسی سفیر نے اسی دن امریکی پابندیوں کے ردعمل میں کہا کہ روس اپنے بنیادی مفادات کا دفاع جاری رکھے گا۔ اس کے علاوہ، روسی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کی پابندیوں کے نئے دور کے ردعمل کا بھی اعلان کیا.
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ پابندیوں کی فہرستوں میں روسی مالیاتی اداروں، ملٹری انڈسٹریل کمپلیکسز، توانائی کی پیداوار اور دیگر شعبوں میں افراد اور اداروں سمیت 500 سے زائد اہداف شامل ہیں۔
امریکہ میں روس کے سفیر اناطولی انتونوف نے ردعمل میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے روس پر عائد کی جانے والی غیر قانونی پابندیاں روس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ایک اور کوشش ہے اور یہ روس کو اپنے بنیادی مفادات کا دفاع ترک پر مجبور نہیں کرے گی۔
اسی روز کینیڈا نے روس کے خلاف پابندیوں کے ایک نئے دور کا اعلان کیا جس میں 10 افراد اور 150 سے زائد ادارے شامل تھے۔ کینیڈا میں روس کے سفیر اولیگ اسٹیپانوف نے کہا ہے کہ کینیڈا کی نئی پابندیاں بے معنیٰ ہیں۔
یورپی یونین کونسل نے بھی روس کے خلاف پابندیوں کے 13 ویں دور کو منظور کیا ہے ، جس میں 106 افراد اور 88 اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس کے جواب میں روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی نئی پابندیوں کے جواب میں روس نے یورپی اداروں اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے نمائندوں کی فہرست میں توسیع کردی ہے جن کے ملک میں داخلے پر پابندی ہے۔