چین کا فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کی حمایت کا اعلان
اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کے معاملے پر سماعت کے چوتھے دن میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے چین کے پالیسی موقف کے مطابق چینی نمائندے نے فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
چینی وزارت خارجہ کے قانونی مشیر اور ٹریٹی اینڈ لاء ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ما شن من کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پر قبضہ کیے ہوئے 57 سال گزر چکے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ یہ قبضہ کتنا ہی طویل رہے، قبضے کی غیر قانونی نوعیت بدستور برقرار ہے اور مقبوضہ علاقوں کی خودمختاری بدستور برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ایک طویل عرصے سے تاخیر کا شکار ہے، لیکن اس سے انکار نہیں کیا جانا چاہیے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے فلسطین اور اسرائیل دونوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
عالمی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کی قانونی طور پر پابندی ضروری نہیں ہے، لیکن یہ رائے قانونی اور اخلاقی حیثیت رکھتی ہے اور مسئلہ فلسطین کے جامع، دیرپا اور منصفانہ حل پر اہم اثر ڈالے گی۔ 15 سالوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ چین نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے مشاورتی رائے کیس کی زبانی کارروائی میں حصہ لیا ہے۔