ڈریگن سال میں پاکستانی جوہری کا چینی خواب
شنگھائی (شِنہوا) ایک نوجوان پاکستانی طالب علم بلال حبیب 8 روزہ چینی قمری سال نو کی تعطیلات میں چین کی صدیوں پرانی تجارتی روڈ شنگھائی کی نان جنگ روڈ پر صارفین سے بات چیت میں مصروف تھے، وہ ان سے کہتے تھے کہ کیا آپ اسے آزمانا پسند کریں گے ؟ یہ پیڈنٹ چینی سال ڈریگن کا جشن منانے کے لئے ڈیزائن کردہ ہے۔
چینی نئے سال ڈریگن سے چند دن قبل ہی پیڈنٹ شنگھائی پہنچا تھا۔ ان ایام میں چینی صارفین چینی نئے سال کا جشن منانے کے لئے روایتی طور پر نئے زیورات خریدنے کے عادی ہیں۔
ڈریگن ایڈیشن نام کا یہ پینڈنٹ پاکستانی کاروباری شخصیت عقیل چوہدری اور ان کی چھوٹی بہن کی گزشتہ 8 ماہ کی مشترکہ کاوش ہے۔
عقیل چوہدری کے بتایا کہ وہ چینی ڈریگن کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کئی برس قبل پہلے پہلی بار چینی زبان سیکھی تھی تو اپنا نام لی لانگ (ڈریگن لی) رکھا تھا۔ انہوں نے گزشتہ موسم گرما میں ڈریگن سال کا جشن منانے کے لیے خصوصی ایڈیشن ڈیزائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ چینی نئے سال پر ڈیزائن کردہ ان کا پہلا ایڈیشن ہے۔
عقیل چوہدری نے کہا کہ انہیں اس پینڈنٹ کی ترغیب 7 ہزار سال پرانے نیولیتھک دور کے قیمتی پتھر سے تیار کردہ ڈریگن کو دیکھنے سےملی ،یہ ڈریگن چین کے قومی عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔
عقیل چوہدری نے مزید کہا کہ وہ قیمتی پتھر کے بنے ڈریگن کی قوت کو نہ بھلاسکے۔اور برطانیہ میں مقیم اپنی بہن کے ساتھ بات چیت شروع کی اور مسلسل اپنے ڈیزائن کو بہتر بنا کر بالآخر ہم تعطیلات سے قبل اپنی نئی مصنوعات کو عوام کے سامنے پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
عقیل چوہدری کا خاندان کئی نسلوں سے زیوارت بنانے کے کام سے وابستہ ہے اور چین عالمی درآمدی نمائش سے ان کی پرانی شناسائی ہے۔
انہوں نے چین عالمی درآمدی نمائش میں پہلی بار 2019 میں شرکت کی تھی۔
گزشتہ نومبر میں عقیل چوہدری نے نمائش کے چھٹے ایڈیشن میں شرکت کی اور 10 کروڑ یوآن سے زائد کے آرڈر حاصل کئے۔
عقیل چوہدری نے سی آئی آئی ای کے ثمرات سے مستفید ہوتے ہوئے چین کے مشہور نان جنگ روڈ پر پہلا ونزا برانڈ اسٹورکھولا ،اس کے بعد انہوں نے بیجنگ اور شین یانگ کے اہم کاروباری اضلاع میں مزید دو اسٹور کھولے ،عقیل چوہدری کے مطابق وہ مزید شہروں میں اسٹور کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ 5 برس میں پہلا چینی قمری سال نو ہے جس میں عقیل چوہدری کام کے سلسلے میں پاکستان میں تھے تاہم اس کے باوجود انہوں نے چینی نئے سال کو مستحکم انداز میں "نئے سال کی مناسبت” کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے اپنی 2 سالہ بیٹی کے لیے سرخ لفافے تیار کئے ،شنگھائی میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ ویڈیو کال کی اور چینی نئے سال کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنے ساتھ ایک خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دادا کو خوش قسمتی سے چند دہائی قبل پہلے ایک چینی منظرنامے کی مصوری ملی تھی۔ جسے انہوں نے چینی نئے سال کو خوش آمدید کہنے کے لئے پشاور میں اپنے دفتر میں آویزاں کیا۔
بلال حبیب نے بھی چینی نئے سال کی اپنی تعطیلات خوشگوار انداز میں گزاریں ۔ ایسٹ چائنہ نارمل یونیورسٹی میں زیرتعلیم بلال حبیب کو چھٹیوں سے قبل یونیورسٹی نے بین الاقوامی طالب علموں کے لیے تیار کردہ تحفے کا پیکٹ دیا تھا۔
چینی رواج کے مطابق انہوں نے ہاسٹل کے داخلی دروازے پر بہارتہوار کے اشعار اور "فو” (خوش قسمتی) حروف چسپاں کئے۔
بلال حبیب نے رواں سال کے چینی قمری سال نو کے دوران اپنے کام کے ساتھ ساتھ چینی نئے سال کا جشن اپنے چینی استاد کے ساتھ منایا۔
پاکستانی ثقافت میں کسی کے گھر جاتے ہیں تو نیک خواشات کے اظہار کےلئے کچھ مٹھائی وغیرہ لے جاتے ہیں۔
بلال حبیب نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف پاکستانی خصوصیات کے حامل مٹھائی اور چھوٹے تحائف دیئے بلکہ چینی روایت کے تحت استاد کے دونوں بچوں کے لیے موسم بہار تہوار کے سرخ لفافے بھی تیار کئے تھے۔
کھانے کے دوران استاد کی والدہ نے بلال حبیب کو سرخ لفافہ بھی دیا۔ جب بھی استاد نے مجھے اپنے اہلخانہ اور دوستوں سے متعارف کرایا تو وہ ہمیشہ یہی کہا کہ وہ ان کا بچے ہے جس سے مجھے دلی خوشی ملی۔
بلال حبیب اور عقیل چوہدری کے مطابق یہ چین میں نئے سال کی خصوصی تعطیلات ہیں۔ دونوں پرامید ہیں کہ ڈریگن سال کے دوران چین میں ان کے رشتے مزید گہرے ہوں گے۔