ہمیں خاموش بیٹھ کر غزہ میں انسانی صورتحال کو بگڑتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیے: چین
بیجنگ(نیوزڈیسک)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے پریس کانفرنس میں مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو فنڈز کی معطلی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے غزہ میں انسانی المیے کو کم کرنے کے لیے اہم کوششیں کی ہیں اور ایک ناقابل تلافی کردار ادا کیا ہے۔ متعلقہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ کی پٹی کے 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں میں سے دو تہائی کو ایجنسی سے امداد ملی ہے۔
وانگ وین بن نے نشاندہی کی کہ ہم نے دیکھا ہے کہ اقوام متحدہ نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے ملازمین کے ملوث ہونے کے الزام کے جواب میں تحقیقات شروع کی ہیں اور متعلقہ اقدامات کیے ہیں۔ ہم اقوام متحدہ کی آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور معروضی تحقیقات کی حمایت کرتے ہیں، ساتھ ہی ہمیں اس بات کی طرف بھی اشارہ کرنا چاہیے کہ غزہ کے لوگوں کو اجتماعی سزا دینے سے گریز کیا جانا چاہیے۔ ہم عالمی برادری، خاص طور پر بڑے عطیہ دینے والے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے لوگوں کی جانوں کو اولین ترجیح دیں، فنڈنگ روکنے کے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کریں، اور ایجنسی کے کام کی حمایت جاری رکھیں۔ ہمیں خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے اور غزہ میں انسانی صورتحال کو مزید خراب نہیں ہونے دینا چاہیے۔