امریکہ اور کئی یورپی ممالک نے فلسطین میں اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کی فنڈنگ معطل کر دی
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے متعدد ملازمین پر گزشتہ سال اکتوبر میں اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اسی تناظر میں ،امریکہ اور کئی یورپی ممالک نے 27 جنوری کو اعلان کیا کہ یو این آر اے ڈبلیو کی فنڈنگ معطل کر دی ہے۔
فلسطینی وزیر اعظم محمداشتیہ نے 28 جنوری کو بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بین الاقوامی برادری کو یو این آر اے ڈبلیو کی فنڈنگ روکنے کے لیے اکسا رہا ہے اور متعلقہ ممالک سے سابقہ فیصلوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ محمد اشتیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایجنسی کی فنڈنگ روکنے کا اقدام بہت خطرناک ہے۔متعلقہ ممالک کی جانب سے فراہم کردہ فنڈنگ ایجنسی کی مالی صلاحیت کا 70 فیصد ہے۔
اسی دن مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس کے دوران عرب لیگ میں فلسطینی مستقل نمائندے مھند العلوک نے کہا کہ متعلقہ ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایجنسی کو فنڈز فراہم کرتے رہیں اور فلسطین اسرائیل مسئلہ پر دوہرے معیارات نہ اپنائیں ۔ مصری وزیر خارجہ شکری نے قاہرہ میں سعودی وزیر خارجہ فیصل سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ اس اقدام سے ایجنسی کی بنیادی سرگرمیاں اور انسانی امداد کی صلاحیتیں محدود ہو جائیں گی، اور غزہ کے شہریوں کو مزید مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا جنہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔