تجارتی تعلقات بہتر بنانے کیلئے بوسنیا کے صدر تجارتی وفد کے ساتھ اسی سال پاکستان کا دورہ کریں گے۔ بوسنیا سفیر
تجارتی تعلقات بہتر بنانے کیلئے بوسنیا کے صدر تجارتی وفد کے ساتھ اسی سال پاکستان کا دورہ کریں گے۔ بوسنیا سفیر
پاکستان اور بوسنیا دوستانہ تعلقات سے فائدہ اٹھا کر اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنائیں۔ احسن بختاوری
اسلام آباد ( ) پاکستان میں تعینات بوسنیا اور ہرزیگوینا کے سفیر ایمن کووڈاریوک نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا کے صدر ایک تجارتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے رواں سال پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بوسنیا کے صدر پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ قریبی تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں کیونکہ یہ ممالک بوسنیا اور ہرزیگووینا کے لیے اپنے دروازے ہمیشہ کھلے رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سفیر نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا 21 تا 23 مئی 2024 تک سراجیوو بزنس فورم کا انعقاد کرے گا جس میں بوسنیا کے صدر شرکت کریں گے۔ حکومت پاکستان کے حکام کو بھی مذکورہ فورم میں مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی اپنے ایک اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کے ساتھ بزنس فورم میں شرکت کرے تاکہ بوسنیا کی تاجر برادری کے ساتھ براہ راست ملاقات کر کے باہمی کاروبار کے نئے مواقع تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ بوسنیا نے یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن کے ساتھ آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ہوا ہے اور بوسنیا یورپی یونین کی رکنیت کے حصول کیلئے بھی کوشاں ہے، اس لیے بوسنیا کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعلقات اسے ان ممالک کی مارکیٹوں تک بہتر رسائی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی، یورپی یونین یا شینزین ممالک کا ویزہ رکھنے والے پاکستانی بغیر ویزہ کے بوسنیا جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ بوسنیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی ، ثقافتی، سائنس، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا باہمی عمدہ دوستانہ تعلقات سے فائدہ اٹھا کر اپنے کاروباری تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت، ٹیکسٹائل، آٹو موبائل ، پن بجلی اور معدنیات سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تجارتی وفود کے باقاعدہ تبادلے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی سراجیوو بزنس فورم میں شرکت کے لیے ایک تجارتی وفد تشکیل دینے کی کوشش کرے گا۔
اسلام آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر رضوانہ آصف نے پاکستان اور بوسنیا کی کاروباری خواتین کے درمیان مضبوط رابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جس سے دونوں ممالک کے کاروباری تعلقات بہتر ہوں گے۔
چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان، آذربائیجان، ترکی اور بوسنیا کے درمیان بہت سی چیزیں مشترک ہیں لہذا چاروں ممالک آپس میں آزاد تجارت کا معاہدہ کر کے اپنے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ مارکیٹ قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے ان کی معیشتوں اور عوام کے لیے بہت سے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر بوسنیا کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران ان کی میزبانی کرنے کیلئے تیار ہے۔
راجہ محمد امتیاز، امیر حمزہ، بابر چوہدری اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار اور اور پاکستان و بوسنیا کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز دیں۔