اسلام آباد(نیوزڈیسک)نیب نے وی وی آئی پی طیاروں کے غلط استعمال کے حوالے سے نواز شریف اور شہباز شریف کیخلاف انوسٹی گیشنز بند کر دی ہیں، یہ انوسٹی گیشنز عمران خان کے دور میں ان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے شروع کرائی تھیں جو خود اب نیب کے اشتہاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے دو شکایات تھیں۔ ان میں سے ایک نواز شریف کی جانب سے وی وی آئی پی طیاروں کے غلط استعمال کے حوالے سے تھیں جبکہ دوسری شکایت بھی نواز شریف کیخلاف تھی لیکن ان کے طیارے کا غلط استعمال شہباز شریف نے کیا تھا جو اسے استعمال کرنے کے مجاز نہیں تھے۔دونوں شکایات 2019ء میں درج کی گئی تھیں اور اب انہیں ختم کر دیا گیا ہے۔
پہلی شکایت میں الزام تھا کہ نواز شریف نے بطور وزیر اعظم اپنے تقریباً چار سالہ دورِ وزارت عظمیٰ کے دوران بیرون ملک 19 نجی دورے کیے جس سے قومی خزانے کو 247.2 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
ان دوروں میں انہوں نے سعودی عرب، برطانیہ، چین اور امریکا کا دورہ کیا تھا۔ اگرچہ یہ بیشتر دورے سرکاری نوعیت کے تھے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے ’’ذرائع سے حاصل ہونے والی رپورٹ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ان دوروں کو نجی قرار دیا۔فروری 2022 میں نیب کی ریجنل بورڈ میٹنگ میں انکوائری کی سفارش کی گئی۔ مارچ 2023 میں نیب ہیڈ کوارٹر نے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا۔ تاہم ستمبر 2023 میں سپریم کورٹ کے ایک اور فیصلے کے بعد اس کیس پر نظر ثانی کی گئی۔
کیس رپورٹ میں نیب کے تفتیش کاروں نے کہا کہ سفر پر اٹھنے والے اخراجات وزیراعظم کے عہدے کے اہلیت کے مطابق تھے۔ اس کے علاوہ وزارت خارجہ نے وزیر اعظم کے سرکاری اور نجی دوروں میں فرق کرنے کا حتمی معیار مقرر نہیں کر رکھا۔