واشنگٹن:
چین اور امریکہ کے محکمہ دفاع کا 17 واں ورک اجلاس واشنگٹن میں منعقد ہوا ۔اس کی مشترکہ صدارت چین کے مرکزی فوجی کمیشن کے بین الاقوامی فوجی تعاون دفتر کے سربراہ اور امریکہ کی وزارت دفاع کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری نے کی۔بد ھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
چین نے کہا کہ وہ برابری اور احترام کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ صحت مند اور مستحکم فوجی تعلقات استوار کرنے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان سان فرانسسکو سربراہی اجلاس میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر مشترکہ طور پر عمل درآمد کرنے کے لئے تیار ہے۔ چین نے اس بات پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے معاملے پر کبھی سمجھوتہ یا رعایت نہیں دے گا اور امریکہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول پر عمل کرتے ہوئے اپنے متعلقہ وعدوں پر سنجیدگی سے عمل کرے، تائیوان کو اسلحے کی فراہمی بند کرے اور تائیوان کی علیحدگی کی مخالفت کرے۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں اپنی فوجی تعیناتی اور اشتعال انگیز کارروائیوں کو کم کرے اور بعض ممالک کی اشتعال انگیزیوں کی حمایت بند کرے۔چین کا کہنا ہے کہ امریکہ کو بحری اور فضائی سلامتی کے مسائل کی بنیادی وجوہات کو مکمل طور پر سمجھتے ہوئے اپنے فرنٹ لائن فوجیوں کا سختی سے انتظام کرنا ہوگا۔ چینی فریق نے چین کے بنیادی مفادات سے متعلق معاملات اور بین الاقوامی ہاٹ ایشوز پر اپنے سنجیدہ موقف اور اہم خدشات کی بھی وضاحت کی