اسلام آباد کا راج سنگھاسن آصف زرداری کا منتظر ، سابقہ وفاقی وزیر ڈاکٹر رمیش کمار کی پیش گوئی

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینئر سیاستدان اور سابقہ وفاقی وزیر ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے ستاروں کی چال کی روشنی میں آٹھ فروری الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کا سندیسہ سناتے ہوئے کلفٹن کراچی کے حلقے 241 سے الیکشن لڑنے کی خواہش کا اظہار کردیا،

جمعے کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ویدک علم نجوم کے تحت ستاروں کی چال بتارہی ہے کہ کارمک سیارے زحل سے منسوب سال 2024 میں برج اسد میں جنم لینے والے سینیئر سیاستدان آصف علی زرداری کو اسلام آباد کا راج سنگھاسن حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکے گا اور وہ نئے سال میں عوام کے دِلوں پر راج کریں گے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے قدیم پراسرار علم الاعداد /انک جیوتش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2024ء کے اعدادی شماریات کا مخصوص نمبر 8 ہے جس میں 2 کا ہندسہ دو مرتبہ استعمال ہوا ہے، پاکستان میں سال 2024 کے دوسرے مہینے کی آٹھ تاریخ کو منعقدہ الیکشن میں کامیابی کا انحصار اس بات پر بھی منحصر ہے کہ 8 اور 2 کا ہندسہ کسی بھی سیاستدان کے اعداد سے اپنا تعلق کیسے نبھاتا ہے۔ ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق جوتشیوں کی پیش گوئیاں واضح طور پر پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف علی زرداری کے حق میں مثبت اشارے کررہی ہیں جنکا برج اسد / لیو ہے، جنم دن 26جولائی کا اعدادی نمبر آٹھ اور سال پیدائش 1955ء کا اعدادی نمبر 2 ہے، ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ایک ایسا سیاستدان جس نے اپنی زندگی میں بے شمار مشکلات اور چیلنجز کا مردانہ وار مسکراکر مقابلہ کیا،جو اپنی انتھک جدوجہد کے نتیجے میں اسلام آباد کے راج سنگھاسن پربیٹھنے کا حقدار ہے، وہ آصف علی زرداری ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے قومی سیاست کے دیگر نامور سیاستدانوں کا زائچہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ستارے 2024ء میں بھی بدستور گردش میں رہیں گے، نواز شریف کی وطن واپسی شہباز شریف کیلئے تخت ِلاہور کے حصول کیلئے تو سودمند ثابت ہوسکتی ہے لیکن خود انکے اپنے لئے نہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ برس آٹھ فروری کو قومی انتخابات کے باضابطہ شیڈول کے اجراء سے ملکی سیاست پر چھائے غیریقینی کے بادل چھٹنے شروع ہوگئے ہیں، اگلے چند روز میں آسمان مزید صاف ہوجائے گا اور ستاروں کی چال پر نظر رکھنے والوں کیلئے صورتحال مزید واضح ہوتی چلی جائے گی۔

Comments (0)
Add Comment