پاکستان مسلم لیگ ق کے چیف آرگنائزر چودھری محمد سرور نے واپس ن لیگ میں شمولیت کیلئے کوششیں کیں لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی، نوازشریف کی جانب سے انکار سننے کے بعد اب انہوں نے ایک مرتبہ پھر سے تحریک انصاف میں شامل ہونے کیلئے رابطے شروع کر دیئے ہیں ۔
نجی ٹی وی کے مطابق چودھری سرور نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کیلئے بھی مذاکرات کئے تاہم نواز شریف نے انکار کردیا کیونکہ 2014میں عمران خان اور قادری کے ناکام دھرنے کے وقت وہ ن لیگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
چودھری محمد سرور نے رواں سال مارچ میں ق لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر بنایا گیا تھا لیکن وہ گزشتہ کئی ماہ سے اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں، انہوں نے مسلم لیگ ق کے معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔
نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے چودھری سرور اسکاٹ لینڈ سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطہ کر رہے ہیں اور پی ٹی آئی میں واپسی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ چودھری سرور نے پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کرکے دوبارہ شمولیت کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
چودھری سرور کو دوبارہ شمولیت کی اجازت دینے والےواحد شخص عمران خان ہے لیکن انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ان درجنوں رہنماؤں کو معاف نہیں کریں گے اور نہیں بھولیں گے جنہوں نے مشکل وقت میں انہیں مایوس کیا، عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف لابنگ کرنے والے قابل قبول نہیں۔
چودھری سرور دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خاندان کے افراد فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کھڑے ہونا چاہتے ہیں، مسلم لیگ ن کی صفوں میں کوئی سیٹ خالی نہیں ہے اور کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔