سابق کرکٹر عبدالرزاق نے ایک مباحثے کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب نیتیں ہی صاف نہ ہوں تو نتیجہ کیسے اچھا آ سکتا ہے؟
گفتگو کے دوران عبد الرزاق کا کہنا تھا کہ میں نیت کی بات کرتا ہوں۔ انہوں نے اپنے دور کے بارے میں بات ہوئے کہا، مجھے پتا تھا کہ ہمارے کپتان یونس خان کی نیت بہت اچھی تھی، اس چیز نے مجھے اعتماد دیا اور میں نے ڈلیور بھی کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کی اور کھلاڑیوں کی یہاں بڑی باتیں چل رہی ہیں، ہماری نیت ہی نہیں ہے کہ کسی چیز کو بہتر کیا جائے اور کھلاڑیوں کو ڈیولپ کیا جائے۔
سابق کرکٹر عبدالرزاق نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کی سوچ یہ ہے کہ میں ایشوریہ رائے کے ساتھ اس وجہ سے شادی کروں کہ وہاں سے بڑا نیک اور پرہیزگار بچہ پیدا ہوجائے تو ایسا کبھی بھی نہیں ہوتا، آپ کو پہلے نیت اپنی ٹھیک کرنا پڑی گی۔
عبدالرزاق کی اس بات پر شاہد آفریدی اور عمر گل سابق کرکٹر کو روکنے یا مذمت کرنے کے بجائے ہنستے اور تالیاں بجاتے نظر آئے۔
اس تناظر میں عبد الرزاق کے بیان کے ساتھ ساتھ شاہد آفریدی اور عمر گل کے کردار کو سوشل میڈیا پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سپورٹس جرنلسٹ شہریار اعجاز کا کہنا تھا کہ سابق کرکٹر عبد الرزاق کی جانب سے بہت ہی شرمناک مثال دی گئی ہے۔