اسلام آ باد (نیوزڈیسک)شنگھائی میں 5 سے 10 نومبر تک جاری چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں 19 پاکستانی نمائش کنندگان شرکت کر رہے ہیں، جس نے پاکستان کی اب تک کی سب سے بڑی کاوش کو ظاہر کر کے نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایکسپو ، جو 2018 سے شنگھائی میں ہر سال منعقد ہوتی ہے ، بین الاقوامی تجارت اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ شنگھائی میں قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا کہ اس پروقار تقریب میں پاکستان کی فعال شرکت چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چھٹی سی آئی آئی ای میں پاکستان کی شرکت کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس کی توجہ اپنی متنوع برآمدی مصنوعات کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔ چمڑے اور سرجیکل آلات سے لے کر زرعی سامان اور دستکاری تک، پاکستان نے اپنے شاندار ثقافتی ورثے اور معاشی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ متحرک ڈسپلے اور جدید مصنوعات سے مزین پاکستانی پویلینز نے نمائش کنندگان اور زائرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سی آئی آئی ای کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستانی وزارت تجارت نے شرکت کرنے والے کاروباری اداروں کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ نمائش کے کامیاب تجربے کو یقینی بنانے کے لئے مالی سبسڈی اور سہولت کی خدمات سمیت مختلف ترغیبات فراہم کی گئی ہیں۔ پاکستانی نمائش کنندگان کی جانب سے حکومت کے اس فعال اقدام کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا اور سرمایہ کاری کے پرکشش مقام کے طور پر پاکستان کے تشخص میں مزید اضافہ ہوا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقسی آئی آئی ای چینی معیشت کے کھلنے کی سب سے بڑی علامات میں سے ایک ہے۔ حیدر نے کہا کہ یہ حوصلہ افزا ہے کہ چین کا "دوہری گردش” ترقیاتی ماڈل بین الاقوامی اعلی معیار کی درآمدات کے لئے زیادہ جگہ فراہم کرتا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ستمبر میں پاکستان کی چین کو برآمدات میں گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 100.5 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے جو اچھی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو چین کو اپنی برآمدات کو برقرار رکھنے اور چینی معیشت کے کھلنے اور آزاد تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے جس میں بہت سی مراعات دی گئی ہیں۔
رواں سال کے آغاز سے دونوں ممالک نے پاکستان سے چین کو ابلے ہوئے گائے کے گوشت، خشک مرچ اور ڈیری مصنوعات کی برآمد کے حوالے سے پروٹوکول پر دستخط کیے ہیں، پاکستان سے چین کو تازہ چیری تک رسائی حاصل کی ہے اور پاکستان سے چین کو جانوروں کی کھالیں برآمد کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ پاکستانی وزارت تجارت مذکورہ زمروں کے لئے چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے اور سرجیکل آلات اور کھیلوں کے سازوسامان جیسی مزید معیاری مصنوعات کی برآمد کو بڑھانے کے لئے مزید پاکستانی کمپنیوں کی مدد کر رہی ہے۔قونصل جنرل نے چین میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لئے پلیٹ فارم کے طور پر تجارتی نمائشوں اور میلوں کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستانی برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ اپنی مصنوعات کی نمائش کے لئے اس طرح کی تقریبات میں شرکت کریں اور ممکنہ چینی خریداروں کے ساتھ براہ راست رابطے قائم کریں کیونکہ یہ بات چیت دونوں فریقوں کو ممکنہ تعاون، مشترکہ منصوبوں اور شراکت داری کو تلاش کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔