چینی معیشت پر عالمی  کاروباری برادری اور مالیاتی ادارو ں کا اعتماد

 

اعتصام الحق ثاقب

چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای)  نہ صرف دنیا بھر میں نئی مصنوعات ، ٹیکنالوجیوں اور خدمات کی نمائش ہے ، بلکہ غیر ملکی کاروباری اداروں کے چینی معیشت اور مارکیٹ پر مضبوط اعتماد کا بھی مظاہرہ ہے۔

اس سال سی آئی آئی ای میں نمائش کا ایک بڑا  علاقہ ہے اور پچھلے ایڈیشنز کے مقابلے میں  500فارچیون  کمپنیوں اور صنعتی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد ہے ۔  نمائش میں موجود بہت سے "پرانے دوستوں” اور "نئے چہروں” نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں مواقع تلاش کرنے کے عزم اور دلچسپی کا اظہار  بھی کیا ہے۔خاص طور پر، سیمی کنڈکٹر، طبی آلات، نئی توانائی کی گاڑیاں اور کاسمیٹکس سمیت دیگر  شعبوں میں 200 سے زیادہ امریکی نمائش کنندگان اس سال سالانہ درآمدی نمائش میں شرکت کر رہے ہیں، جو سی آئی آئی ای کی تاریخ میں سب سے بڑی امریکی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے. نمائش کنندگان میں زرعی اور خوراک کی صنعت سے تعلق رکھنے والے 17 افراد شامل ہیں، جن کی قیادت پہلی بار امریکی حکومت کر رہی ہے۔

چائنا  میڈیا گروپ کی جانب سے کرائے گئے ایک حالیہ عالمی آن لائن سروے کے مطابق، نوے فیصد سے زیادہ جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نے کھلی عالمی معیشت میں جان ڈال دی ہے  اور 83.6 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ سی آئی آئی ای کی مقبولیت آزاد تجارت اور کھلی منڈیوں میں عالمی کاروباری اداروں کے مضبوط اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ 86.8 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ سی آئی آئی ای میں شرکت غیر یقینی بین الاقوامی ماحول میں یقین حاصل کرنے کے لئے کاروباری اداروں کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور 10 ہزار سے زائد انٹرنیٹ صارفین نے 24 گھنٹوں میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔ 

سروے میں 82.5 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ تمام ممالک کو تجارت اور سرمایہ کاری کی لبرلائزیشن اور سہولت کاری کو فروغ دینا چاہئے اور فعال طور پر ایک کھلی معیشت کی تعمیر کرنی چاہئے۔ 87.2 فیصد جواب دہندگان نے اقتصادی گلوبلائزیشن کو برقرار رکھنے کے لئے چین کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین نے عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے اور مسلسل اصلاحات اور کھلے اقدامات کے ذریعے زیادہ متوازن، مربوط اور پائیدار ترقی کے حصول میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

ایکسپو بذات خود چین کے اعلی معیار کا بڑا پلیٹ فارم ہے ، جو دنیا کے ساتھ چین کی بہت بڑی مارکیٹ کا اشتراک کرتا ہے۔

1.4 بلین سے زیادہ آبادی اور 400 ملین سے زیادہ افراد کے درمیانی آمدنی والی آبادی کے ساتھ، چین مارکیٹ کی طلب کے لحاظ سے بہت زیادہ امکانات پیش کرتا ہے. عالمی مارکیٹ کو کھولنے اور مشترکہ طور پر وسعت دینے کے عزم اور اس سلسلے میں اس کے ٹھوس اقدامات سے ملک میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے اعتماد کو مزید تقویت ملتی ہے۔

 

شنگھائی میں جاری اس ایکسپو میں  آٹو موبائل انڈسٹری کی بڑی کمپنیز کے س عہدیداروں کا یہ کہنا ہے کہ  آٹوموبائل  انڈسٹری کمپنی چینی مارکیٹ کی وسیع صلاحیت سے مزید فائدہ اٹھانے کی منتظر ہے ۔

سال 2023  کے آغاز  ہی سے سست عالمی تجارت کے باوجود، چین کی درآمدات اور برآمدات مستحکم رہی ہیں اور چینی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر میں چین کی درآمدات میں سال بہ سال 6.4 فیصد اضافہ ہوا۔ 2023ء کے پہلے 10 ماہ کے دوران اس کی اشیاء کی مجموعی درآمدات اور برآمدات میں سال بہ سال 0.03 فیصد کا اضافہ ہوا جو پہلی تین سہ ماہیوں میں 0.2 فیصد کی کمی کے برعکس تھا۔

 

اگلے پانچ سالوں میں، اشیاء اور خدمات میں چین کی مجموعی تجارت بالترتیب 32 ٹریلین امریکی ڈالر اور 5 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جس سے دنیا کے لئے مارکیٹ کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے.

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں چین کی حقیقی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 5.4 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ چینی معیشت حکومت کے 2023 کے ترقی کے ہدف کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے، جو کوویڈ کے بعد مضبوط بحالی کی عکاسی کرتی ہے۔

 سی آئی آئی ای میں کاروباری افراد نے  بھی محسوس کیا ہے، چینی معیشت عالمی ترقی کے انجن کے طور پر کام کرتی رہے گی، اور اپنے اعلی ٰ سطح کے کھلے پن کے ذریعے عالمی معیشت میں مزید مثبت توانائی داخل کرے گی۔

Comments (0)
Add Comment