9مئی گندے لوگوں کا کیا ہوا لعنتی پروگرام تھا، شیخ رشید احمد
رولپنڈی(نیوزڈیسک)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 9 مئی ایک لعنتی پروگرام اور گندے لوگوں کا کیا ہوا کام تھا۔ جنرل عاصم منیر ہمارے شہر کی عزت اور عظیم سپہ سالار ہیں، ہمیں جنرل ندیم انجم پر فخر ہے، وہ ہماری آن اور شان ہیں۔ پاک فوج نے عظیم قربانیاں دی ہیں، کل بھی فوج کے ساتھ تھے آج بھی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ راول پنڈی بینچ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ میرے والدین کا جنازہ لال حویلی سے اٹھا۔ تاریخی فیصلہ دینے پر جسٹس وقاص رؤف کا مشکور ہوں۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ہم لوگ نسلی اصلی ہیں، پنڈی کی دوستی پر فخر ہے۔ پولیس نے میرے 30 تیس ہزار روپے والے ملازمین کو اٹھا لیا تھا۔ گرفتاری مطلوب ہو تو مجھے فون کریں خود تھانے حاضر ہو جاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 17 ستمبر سے 22 اکتوبر تک کی معلومات سی پی او راولپنڈی کو پتا ہیں کہ مجھے کہاں رکھا گیا تھا۔ لیکن میرے ساتھ برا سلوک نہیں کیا گیا۔ وہ مجھے تہجد کے وقت بھی گرم پانی دیتے تھے، کون سی ٹھنڈی جگہ تھی، اللہ کو پتا ہے یا سی پی او راولپنڈی کو پتا ہے۔ چلے نے میری زندگی میں بہت تبدیلی لائی ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ الیکشن ہوئے تو راولپنڈی کی دونوں نشستوں سے قلم دوات پر خود پی ڈی ایم کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی رہائش گاہ لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے وکلا سردار عبدالرازق اور سردار شہباز نے لال حویلی سے متعلق کیس کی پیروی کی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے لال حویلی سے متعلق کیس کی سماعت کی جبکہ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے وکلا سردار عبد الرزاق اور سردار شہباز کی جانب سے کیس کی پیروی کی گئی۔
عدالت کی جانب سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی سے متعلق کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کی گئی۔
عدالت کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے دائر درخواست کو دوبارہ سُنا جائے اور درخواست گزار کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا پوار موقع دیا جائے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ بھارت میں قانون بن گیا وہاں متروکہ وقف املاک کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا لیکن ہمارے ہاں محکمے قانون کے مطابق نہیں چلتے جب مرضی ہو سرگرم ہوجاتے ہیں۔