ہائیکو (شِںہوا) چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے صدر مقام ہائیکو کی ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی میں انزال ماہ نور ایم بی بی ایس (بیچلر آف میڈیسن اور بیچلر آف سرجری) کی طالبہ کی حیثیت سے اپنے وقت سے لطف اندوز ہورہی ہیں۔
پاکستان کی 24 سالہ طالبہ نے کہا ہے کہ اس یونیورسٹی میں اسے بہترین دوست بنانے اور ایک اچھا ڈاکٹر بننے کا خواب پورا کرنے کا موقع ملا ہے اور انہوں نے بہترین اساتذہ سے پڑھائی بارے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔
وہ ہائی نان آنے والے باصلاحیت طلبہ و طالبات میں سے ایک ہیں کیونکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی بدولت گزشتہ دہائی میں چین۔ پاکستان طبی تعاون نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے۔
چین نے 2013 میں قازقستان میں "شاہراہ ریشم کے ساتھ اقتصادی بیلٹ” کی تعمیر کا خیال پیش کیا تھا جو 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم کی تجویز کے ساتھ ملکر بالآخر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بن گیا۔
ہینان نے سازگار معاون پالیسیوں اور اس کے منفرد فوائد کا استعمال کرتے ہوئے ملک کے اعلیٰ سطح کے کھلے پن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ہائی نان کو 21 ویں صدی کی سمندری شاہراہ ریشم میں بنیادی مرکز کی حیثیت حاصل ہے۔
گزشتہ 10 برس میں چین نے پاکستان سمیت بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شریک ممالک اور خطوں کے ساتھ طبی تعاون میں اضافہ کیا ہے۔
میکانزم کی ایک سلسلہ کے ذریعے ، طبی انتظام ، صحت عامہ اور طبی تحقیق جیسے شعبوں میں ہزاروں طبی پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کی۔
ہائی نان میں 2018 میں ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی کے زیرانتظام بیلٹ اینڈ روڈ ٹراپیکل میڈیکل الائنس قائم کیا گیا تھا جس میں پاکستان سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔
یہ اتحاد نے اب تک 5 ادویات فورمز کا کامیابی سے انعقاد کرچکا ہے۔ 30 سے زائد ممالک اور خطوں سے 120 سے زائد جامعات ، طبی اور تحقیقی ادارے اس اتحاد میں شامل ہوچکے ہیں۔
چین اور پاکستان کے درمیان طبی تعاون نے پاکستان کے بہت سے طالب علموں کے لئے مواقع پیدا کئے ہیں۔
رواں موسم گرما میں صوبہ ہائی نان کے شہر ڈونگ فانگ میں پاکستان اور چین کے متعدد طالب علموں نے مقامی طبی مرکز میں ایک طبی ٹیم تشکیل دی ہے جس کا مقصد دیہاتیوں کو کارڈیوپلمونری ریسیسیٹیشن تربیت اور دیگر طبی خدمات فراہم کرنا تھا۔
ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی کے ان طالب علموں نے پیشہ ورطبی ماہرین کی مدد کے لئے کلاس میں جو کچھ سیکھا اس کا استعمال کیا۔ انہوں نے مریضوں کا بلڈ پریشر چیک کیا ان کی معلومات درج کیں اور چھوٹے علاقوں میں موجود ڈاکٹروں کے ذریعے دیگر کاموں کا تجربہ کیا۔
ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی میں زیرتعلیم 27 سالہ پاکستانی طالب علم ملک عثمان حیدر نے کہا کہ اس یونیورسٹی نے مجھے بہت زیادہ علم دیا ہے ۔ میں مستقبل میں ادھر رہنے کا خواہشمند ہوں۔ چین نے مجھے بہت کچھ دیا ہے اور حکومت اور یونیورسٹی میری بہت مدد کرتی ہے، اس لیے میں بدلے میں انہیں کچھ دینا چاہتا ہوں جو شکریہ کا ایک طریقہ ہے۔
ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے 28 سالہ پاکستانی طالب علم فراز احمد شمس نے کہا کہ وہ مستقبل میں ایک اچھا ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں شاید میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے پھر چین آؤں۔
ہائی نان میڈیکل یونیورسٹی کے ماتحت ٹراپیکل میڈیکل اسکول کے ڈین شیا چھیان فینگ نے کہا کہ مستقبل میں بیلٹ اینڈ روڈ ٹراپیکل میڈیکل الائنس تمام ارکان کے ساتھ ملکر کام جاری رکھے گا تاکہ دنیا کے ساتھ دوستی کا پل تعمیر اور صحت عامہ میں تعاون کے مزید مواقع فراہم کرسکے۔