اسرائیل فلسطین تنازع،چینی وزیر خارجہ 26اکتوبر کو امریکا روانہ ہوں گے

بیجنگ(نیوزڈیسک) چین کے وزیر خارجہ وانگ ای 26سے 28اکتوبر تک امریکا کا دورہ کریں گے ۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی وزیر خارجہ امریکی سیکرٹری اسٹیٹ کی دعوت پر 26سے 28اکتوبر تک دوروزہ امریکا کا دورہ کریں گے ۔
دوسری جانب چین کے وزیر خارجہ نے اپنے فلسطینی اوراسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کی ؕ۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ ریاض المالکی نے فلسطین کا موقف بیان کرتے ہوئے ،انصاف کی پاسداری، طاقتور آواز بلند کرنے، فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے اور فلسطین کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہنگامی امداد فراہم کرنے پر تہہ دل سے چین کا شکریہ ادا کیا۔ وانگ ای نے کہا کہ چین ،فلسطین کی مشکل صورتحال بالخصوص غزہ کے عوام سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ چین شہریوں کو نقصان پہنچانے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تمام اقدامات کی شدید مذمت اور مخالفت کرتا ہے اور غزہ کے عوام کے لیے بنیادی معیار زندگی کو یقینی بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں نبھانی چاہئیں، عالمی برادری کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے اور خطے سے باہر کے ممالک بالخصوص بڑے ممالک کو واقعیت پسندی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنا چاہیے تاکہ بحران کی شدت کو کم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کیا جا سکے ۔ وانگ ای نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو اس وقت جنگ، ہتھیار اور گولہ بارود کی بجائَے حفاظت، خوراک اور ادویہ کی ضرورت ہے ۔ غزہ کی پٹی کو سیاسی و جغرافیائی کشمکش کی بجائے جنگ کے خاتمے اور امن کے لیے کوششوں کی ضرورت ہے ۔ چین نے فلسطینی نیشنل اتھارٹی اور اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہنگامی امداد فراہم کی ہے اور غزہ کے عوام کی ضروریات کے مطابق مادی امداد فراہم کرتا رہے گا۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کا واحد راستہ "دو ریاستی حل” پر عمل درآمد ہے۔ چین جلد از جلد ایک زیادہ مستند، وسیع اور موثر ،بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کو فروغ دیا جاسکے اور اس مقصد کے لئے ایک مخصوص ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ تیار کیا جاسکے۔ چین جنگ بندی ، تشدد کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے اپنی پوری کوشش کرتا رہے گا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔ ایلی کوہن نے فلسطین- اسرائیل تنازع پر اسرائیل کے موقف اور سلامتی کے خدشات کو بیان کیا۔وانگ ای نے کہا کہ موجودہ فلسطین- اسرائیل تنازع پوری دنیا کو متاثر کر رہا ہے اور اس میں جنگ اور امن کے درمیان انتخاب سب سے اہم ہے۔ چین کو تنازع اور اس کی شدت میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش ہے اور اس تنازع کی وجہ سے بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکت پر چین گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔ وانگ ای کا کہنا کہ چین شہریوں کو نقصان پہنچانے کی تمام کارروائیوں نیز بین الاقوامی قانون کی کسی بھی خلاف ورزی کی مذمت اور مخالفت کرتا ہے۔ تمام ممالک کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن انہیں انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے اور شہریوں کا تحفظ کرنا چاہیے۔ موجودہ صورتحال میں کشیدگی کو مزید بڑھنے سےروکنا اور زیادہ سنگین انسانی بحران سے بچنا ضروری ہے۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین- اسرائیل تنازع کے بار بار دہرائے جانے سے جو تلخ سبق ملتا ہے وہ یہ ہے کہ پائیدار سلامتی صرف مشترکہ سلامتی کے تصور پر عمل پیرا ہو کر ہی حاصل کی جاسکتی ہے اور صرف سیاسی حل پر عمل کرکے ہی اسرائیل کے سلامتی کے خدشات کو مکمل طور پر حل کیا جاسکتا ہے۔ امید ہے کہ فلسطین اور اسرائیل موجودہ اور آنے والی نسلوں کی مشترکہ امن و سلامتی کے طویل مدتی مفادات کے تناظر میں جلد از جلد دو ریاستی حل کے درست راستے پر واپس آئیں گے، امن مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے اور فلسطین و اسرائیل ، دونوں ممالک پرامن بقائے باہمی کا حصول کریں گے نیز عرب اور یہودی عوام کی ہم آہنگ بقائے باہمی کا حصول بھی کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment