ویانا (شِنہوا) اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر غادہ والی نے شِنہوا کو انٹرویو میں بتایا کہ چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) "بے پناہ صلاحیت” کے ساتھ "ایک بہت بڑا منصوبہ” ہے جو اقوام متحدہ (یو این) کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کی کوششوں کو تیز کرنے میں معاونت کرسکتا ہے۔
غادہ والی تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون (بی آر ایف) میں شرکت کے لئے بیجنگ جارہی ہیں۔ فورم منگل سے بدھ تک بیجنگ میں منعقد ہوگا۔ فروری 2020 میں یو این او ڈی سی کی قیادت سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ چین ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ فورم میں شرکت کی منتظر ہیں۔
انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کو بین الاقوامی تعاون بڑھانے کا پلیٹ فارم قراردیتے ہوئے شِںہوا کو بتایا کہ "بہترین طریقوں کا تبادلہ کرنے، بیلٹ اینڈ روڈ بارے مزید جاننے کے بہت سے مواقع ملیں گے۔ اس کے علاوہ شرکاء اور معاونین ان کاموں کی وضاحت کرسکیں گے جو ہم (یو این او ڈی سی) بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت کرتے ہیں۔
والی نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ رابطوں، تحفیف غربت اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ (بیلٹ اینڈ روڈ اینشی ایٹو) متعدد ممالک میں ملازمتیں پیدا کرنے میں کامیاب رہا اور یہ تحفیف غربت میں کردار ادا کررہا ہے۔
عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ 2030 تک بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق سرمایہ کاری 76 لاکھ افراد کو انتہائی غربت اور 3 کروڑ 20 لاکھ افراد کو معتدل غربت سے نکال سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑی تعداد ہے اور لوگوں کو غربت سے نکالنے میں معاونت کرنے کا چینی تجربہ دوسرے ممالک کے لئے بہت کچھ ہے۔