حکومت اتوار بازاروں میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
آلو کی سرکاری قیمت 90 روپے فروخت 110 روپے فی کلو، پیاز کی سرکاری قیمت 85 روپے فروخت 100 روپے فی کلو، ٹماٹر کی قیمت 85 روپے فروخت 100 روپے فی کلو ،لہسن 455 روپے فی کلو فروخت 525 روپے فی کلو ہو رہا ہے۔
ادرک کی سرکاری قیمت 1180 روپے فروخت 1280 روپے فی کلو،کھیرا کی قیمت 64 روپے، فروخت 80 روپے فی کلو، میتھی 175 روپے فی کلو فروخت 200 روپے فی کلو، بند گوبھی 145 روپے فروخت 180 روپے فی کلو ہو رہی ہے۔
شملہ مرچ 220 روپے فی کلو فروخت 250 روپے فی کلو، شلجم 125 روپے فروخت 150 روپے فی کلو ،مٹر 430 روپے فروخت 500 روپے فی کلو ،اروی 145 روپے فی کلو فروخت 170 روپے فی کلو ہورہی ہے۔
سبز مرچ 145 روپے فی کلو فروخت 170 روپے فی کلو گاجر 90 روپے فی کلو فروخت 110 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
پھلوں کی قیمتوں کو دیکھا جائے تو سیب 210 روپے فی کلو فروخت 240 روپے فی کلو کیلا 125 روپے درجن فروخت 150 روپے فی درجن انگور 340 روپے فی کلو فروخت 380 روپے انار 495 روپے فی کلو جبکہ فروخت 550 روپے میں کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ ہوگیا ہے، مٹر،گدو،گوبی اور ادرک کی قیمتوں میں حیران کن اضافے نے شہریوں کے ہوش اڑا دیئے۔
مٹر 60 روپے اضافے کے ساتھ 400 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، پیاز فی کلو میں 40 روپے اضافے کے ساتھ 90 روپے، گوبی فی کلو30 روپے اضافے کے ساتھ 150 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے ۔
ادرک پائو 200 سے بڑھ کر 300 روپے تک جا پہنچا ،ٹماٹر، آلو،کدو سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں مکمل طور منظر عام سے غائب ہیں، حکومت سے عوام کو ریلیف دینے کی اپیل کرتے ہیں