خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں کیلاش قبیلے کی سائرہ جبین نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا، انہوں نے اپنے ضلع کی پہلی خاتون کرکٹ کھلاڑی بننے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کلب میں بھی بطور کپتان شمولیت اختیار کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کرکٹر کی کارکردگی اور جوش و خروش کے جذبات نے انہیں آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن میں کھیلنے کا موقع دیا۔
سائرہ جبین یونیورسٹی آف پنجاب کی ٹیم میں آل راونڈر تھیں مگر اب پراماٹا کرکٹ کلب نے انہیں اپنی ٹیم کے لیے کپتان منتخب کرلیا ہے’۔
سائرہ جبین کے والد انجینئر خان نے اردو نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ ’بیٹی کی سڈنی کلب میں سلیکشن پر بہت خوش ہوں۔ سائرہ جبین پراماٹاکلب کے ساتھ منسلک ہیں جن کی زیر تربیت رہ کر مختلف کلبوں کے مابین میچز بھی کھیل رہی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سائرہ کے ساتھ آسٹریلین کرکٹ ایسوسی ایشن نے 6 ماہ کے لیے معاہدہ کیا ہے جس کو مزید توسیع دی جائے گی‘۔
انجینئر خان کے مطابق ’سائرہ کو بچپن سے کرکٹ کا جنون تھا وہ لڑکوں کی طرح کپڑے پہن کر گاؤں کے بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتی تھیں۔ میں نے جب بیٹی کا شوق دیکھا تو اسے منع نہیں کیا بلکہ اس کے لیے بیٹ اور گیند خریدے‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’میری بیٹی نے جان بوجھ کر میڈیکل میں نمبر کم لیے کیونکہ وہ ڈاکٹر نہیں بننا چاہتی تھی بلکہ کرکٹر بننا اس کا خواب تھا‘۔
سائرہ کے والد نے بتایا کہ وہ پی سی بی کی ڈومیسٹک قومی ٹیم کی رکن تھیں اور متعدد میچوں میں حصہ لے چکی ہیں، لیکن کندھے کی انجری کے باعث انہیں کرکٹ سے ایک سال تک دوری اختیار کرنا پڑی۔
خاتون کرکٹر کیلاش کے والد نے مزید کہا کہ ’خواہش ہے کہ میری بیٹی پاکستان کی ٹیم کا حصہ بن کر اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرے‘۔
22 سالہ سائرہ جبین اس وقت پنجاب یونیورسٹی سے شعبہ صحافت میں بی اے کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔