معلومات رسائی قانون، وائس چانسلر ایئر یونیورسٹی جاوید احمد انفارمیشن کمیشن کے روبرو طلب، عدالتی سمن جاری

 

اسلام آباد  : پاکستان انفارمیشن کمیشن نے شہریوں کا معلومات تک رسائی کا آئینی حق یقینی بنانے کیلئے وائس چانسلر ایئر یونیورسٹی جاوید احمد کو بتاریخ اٹھارہ اکتوبر مطلوبہ ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے،

ایک پاکستانی شہری کی اپیل پر ایکشن لیتے ہوئے انفارمیشن کمیشن نے وائس چانسلر ایئر یونیورسٹی کے نام عدالتی سمن جاری کیا کہ وہ بذات خود انفارمیشن کمیشن کے روبرو پیش ہوں یا دوران سماعت اپنے نامزد کردہ پبلک انفارمیشن آفیسر کے ذریعے ادارے کی نمائندگی یقینی بنائیں بصورت دیگر غیرحاضری ہونے پر یکطرفہ فیصلہ سنا دیا جائے گا اور ذمہ داران سے متعلقہ قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔

واضح رہے کہ رائٹ فار ایکسس ٹو انفارمیشن ایکٹ 2017 کے تحت پاکستان انفارمیشن کمیشن کو سول کورٹ کے اختیارات حاصل ہیں اور اسکے احکامات کی خلاف ورزی توہین عدالت کے مترادف ہے جبکہ کمیشن دفتری ریکارڈ کو ضائع کرنے، شواہد مٹانے، عدم تعاون، حکم عدولی یا مطلوبہ معلومات کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کو جرمانہ، تنخواہ کٹوتی اور دو سال تک قید سمیت سزائیں سنانے کا مجاز ہے۔

شہری نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ اس نے معلومات رسائی قانون کے تحت رواں برس 30 اگست کو ایئر یونیورسٹی میں درخواست جمع کرائی تھی لیکن تسلی بخش جواب تاحال موصول نہ ہوا، مذکورہ قانون کے تحت وفاقی سطح کا ہر پبلک ادارہ فوری طور پر دس ایام کے اندر معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے، پاکستان انفارمیشن کمیشن نے ضروری جانچ پڑتال کے بعد درخواست منظور کرتے ہوئے اٹھارہ اکتوبر کو دن ساڑھے گیارہ بجے باقاعدہ سماعت مقرر کردی ہے۔

Comments (0)
Add Comment