ٹیکساس (نیوزڈیسک)پاکستانی نژاد امریکی بزنس ٹائیکون سید جاوید انور نے ڈیلس میں پاکستان کی پہلی خلاء باز خاتون نمیرہ سلیم کے اعزاز میں پُروقار ظہرانے کا اہتمام کیا۔
ٹیکساس میں مقیم کاروباری شخصیت کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں نمیرہ سلیم کو شاندار خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جنہوں نے پاکستان کا عالمی سطح پر نام روشن کیا ہے۔
انہوں نے ان کی کامیابیوں کو قابل ستائش سنگ میل قرار دیا اور پاکستان کی ساکھ کو بلند کرنے کے لیے ان کی نمایاں خدمات اور ان کی کوششوں کو سراہا۔
آئل بزنس سے وابستہ سید جاوید انور نے اس بات پر زور دیا کہ نمیرہ سلیم کا سفر ناصرف تمام پاکستانیوں کے لیے بلکہ خاص طور پر پاکستانی خواتین کے لیے ایک الہام کا کام کرتا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عزم اور حوصلے کے ساتھ، قطبین اور بلند ترین چوٹیاں، ماؤنٹ ایورسٹ سے خلاء کی وسعتوں تک کو فتح کیا جا سکتا ہے۔
نمیرہ سلیم 2007ء میں قطبِ شمالی، 2008ء میں قطبِ جنوبی اور پہلی ایورسٹ اسکائی ڈائیو کے دوران ماؤنٹ ایورسٹ پر اسکائی ڈائیو (ٹینڈم) کرنے والی پہلی ایشین پاکستانی بھی ہیں۔
نمیرہ سلیم نے تقریب کے دوران سید جاوید انور کی تہہ دل سے تعریف کی اور خلائی اقدامات کے ذریعے عالمی امن کی وکالت کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے امن کے اقدامات، خاص طور پر خلائی سفارت کاری کے ذریعے تاریخ کی تشکیل میں اپنے کردار پر زور دیا۔
اس موقع پر اسپیس ٹرسٹ کی بانی اور ایگزیکٹیو چیئرپرسن کے طور پر، ایک غیر منافع بخش تنظیم جو خلاء کو زمین پر امن کے لیے نئی سرحد کے طور پر فروغ دینے کے لیے وقف ہے، نمیرہ سلیم نے اپنے پہلے سنگ میل، زیرو گریویٹی (0G) امن مشن 2030ء پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ نیروبی یونیورسٹی اور ایریزونا یونیورسٹی کے ساتھ اقوام متحدہ اور Avio SPA کے درمیان تعاون کی وجہ سے، خلاء میں مفت لانچ کرنے کا ایک منفرد موقع حاصل ہوا ہے، مشن کا مقصد تبدیلی کی ترغیب دینا اور امن اور تعاون کے عالمی مکالمے کو فروغ دینا ہے۔
سید جاوید انور نے خلائی سفارت کاری کے ذریعے زمین پر امن کو فروغ دینے کے لیے نمیرہ سلیم کی کوششوں پر تہہ دل سے تعاون کا اعادہ کیا اور اس عظیم مشن میں غیر متزلزل تعاون کا یقین دلایا۔