اقوام متحدہ:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین اور اسرائیل کی صورتحال پر ہنگامی مشاورت کی۔ مشاورت کے دوران اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب جانگ جون نے فلسطین-اسرائیل موجودہ صورتحال پر چین کا موقف بیان کیا اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور تنازعہ کی صورتحال کو مزید بڑھنے سے روکیں ۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
جانگ جون نے کہا کہ چین کو غزہ میں اسرائیل اور مسلح گروہوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے پھیلنے اور صورتحال کے مزید خراب ہونے کے امکان کے بارے میں گہری تشویش ہے۔ چین شہریوں کے خلاف تمام تشدد اور حملوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں، تنازعہ کی صورتحال کو مزید بڑھنے سے گریز کریں اور جلد از جلد جنگ بندی کو عمل میں لائیں۔ تمام فریقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کریں اور شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملوں اور تباہی سے گریز کریں۔
جانگ جون نے کہا کہ سلامتی کونسل کو مذاکرات کو فروغ دینے، جنگ بندی کے حصول اور امن کی بحالی کے لئے ضروری اقدامات کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ انہوں ے نشاندہی کی کہ فلسطین اور اسرائیل کی صورتحال کے بار بار بحران کا شکار ہونے کی بنیادی وجہ مشرق وسطیٰ کے امن عمل کا درست راستے سے انحراف ہے، "دو ریاستی حل” کی بنیاد کو مسلسل نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ بین الاقوامی برادری اور متعلقہ فریقین کو چاہیے کہ وہ اس گھناؤنی گردش کو توڑنے پر توجہ مرکوز کریں، بحران کے خاتمے اور دو ریاستی حل کو فوری طور پر فروغ دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔