پرتگال میں پہلی بار ایک خواجہ سرا کے سر پر مقابلہ حسن کا تاج سج گیا،28 سالہ فلائٹ اٹینڈنٹ مرینا مچیٹ کو بوربا میں اس اعزاز سے نوازا گیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مرینا مچیٹ نے ایوارڈ جیتنے سے قبل فائنل کی فہرست میں آنے پراپنی خوشی کا اظہار بھی کیا تھا۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر لکھا کہ ’مس یونیورس پرتگال کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی پہلی ٹرانس خاتون ہونے پر فخر ہے۔‘
انہوں نے اپنی کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتاتے ہوئے مزید کہا کہ سالوں تک میرے لیے اس میں حصہ لینا ممکن نہیں تھا، اور آج مجھے فائنلسٹ کے اس گروپ کا حصہ بننے پر فخر ہے’’۔
اس سے قبل جولائی میں 22 سالہ ہالینڈ کی ریکی کول بھی مس نیدرلینڈز کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹرانس جینڈر خاتون بنی تھیں۔
مرینا مچیٹ اور کول، مستقبل میں اسپین کی 2018 میں مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹرانس جینڈر انجیلا پونس کی جگہ لیں گی۔