بھارتی پولیس کو وزیراعظم نریندرا مودی اور احمد آباد کے نریندرا مودی اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے والی دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں آئی سی سی مینز ورلڈکپ کا آغاز ہو چکا ہے اور پاکستانی ٹیم نیدرلینڈز کو شکست دیکر ٹورنامنٹ میں فاتحانہ آغاز بھی کر چکی ہے جبکہ بھارتی ٹیم اپنا پہلا میچ 8 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی۔
پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ورلڈکپ میں 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں مد مقابل ہوں گی تاہم اس سے پہلے ہی بھارتی پولیس کو اسٹیڈیم کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہشتگرد گروپ کی جانب سے کی گئی ای میل میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور احمد آباد میں نریندرا مودی اسٹیڈیم کو اڑانے کی دھمکی دی گئی۔
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ای میل میں دہشتگردوں نے 500 کروڑ روپے ادا کرنے اور گینگسٹر روی بشنوئی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے دھمکی آمیز ای میل میں کہا گیا ہے کہ نریندرا مودی اسٹیڈیم پر حملے کے لیے بندے بھی تعینات کر دیے گئے ہیں، وزیراعظم نریندرا مودی کو بھی اڑائیں گے۔
دہشتگرد گروپ کی جانب سے کی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سب کچھ بیچا جاتا ہے اور ہم نے بھی کچھ خریدا ہے، اپ جتنی مرضی سکیورٹی میں رہیں ہم سے بچ نہیں سکتے۔
اس حوالے سے بھارتی پولیس کا کہنا ہے ہمیں دہشتگرد گروہ کی جانب سے کی جانے والی ای میل نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے موصول ہوئی، این آئی اے احمدآباد سمیت باقی جگہوں پر بھی تمام سکیورٹی ایجنسیز کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔
بھاتی پولیس کا کہنا ہے جس آئی ڈی سے ای میل کی گئی اسے ٹریس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے لگتا ہے کہ ای میل یورپ سے آئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کے میچز کی سکیورٹی کو ریویو کریں گے، ضرورت پڑنے پر سکیورٹی بڑھائی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں پر ورلڈکپ کے میچز میں حملوں کی دھمکیوں کا الزام لگایا ہے اور پولیس نے گرپتونت سنگھ پنوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گرپتونت سنگھ نے ورلڈکپ میچز کے دوران حملے کی دھمکی دی۔