دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک اور گلوبل ساؤتھ کے رکن کی حیثیت سے چین نے تقریباً 20 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا ہے اور ایتھوپیا، پاکستان اور نائیجیریا سمیت تقریبا 60 ممالک میں غربت میں کمی، غذائی تحفظ، انسداد وبائی امراض اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر شعبوں میں 130 سے زائد منصوبوں پر عمل درآمد کیا ہے۔
چا ئنہ میڈ یا گروپ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ
ان منصوبوں سے 30 ملین سے زائد افراد مستفید ہوئے ہیں۔ ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے 2030 تک عالمی پیمانے پر سالانہ 1.6 ٹریلین ڈالر کے فوائد پیدا ہوں گے۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے لے کر گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو تک ، چین نے بنی نو انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور کو مسلسل فروغ دیا ہے ، جس سے دنیا کو بہت فوائد حاصل ہوئے ہیں۔