ہانگ ژو (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے صدرمقام ہانگ ژو میں چینی صدر شی جن پھنگ اور نیپالی وزیراعظم پشپا کمال دہل پراچاندا کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین اور نیپال نے بڑے اور چھوٹے ممالک کے درمیان مساوی سلوک اور باہمی فائدہ مند تعاون کی مثال قائم کی ہے۔ دونوں ممالک قومی ترقی اور خوشحالی کے راستے میں ایک دوسرے کے لئے موقع اور شراکت دار ہیں۔
چینی صدر نے کہا کہ فریقین کو ہمیشہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات بارے امور پر ایک دوسرے کو سمجھنا اور ایک دوسرے سے تعاون کرنا اور دوطرفہ تعلقات میں سیاسی بنیاد کو مستقل طور پر مستحکم کرنا چاہئے۔
شی نے اس بات کا ذکر کیا کہ دونوں ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں پیشرفت کی ہے جس نے ٹرانس ہمالین ملٹی ڈائمینشنل کنکٹیویٹی نیٹ ورک کی شکل اختیار کی ہے۔
انہوں نے روز دیا کہ دونوں فریقین کو بنیادی ڈھانچے میں رابطے کو فروغ اور ٹرانزٹ نقل و حمل میں تعاون کو وسعت دینی چاہیئے تاکہ نیپال زمین سے گھرے ملک سے نکل کر جلد سے جلد زمین سے منسلک ملک میں تبدیل ہوسکے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین ، نیپال کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون مضبوط بنانے، دونوں ممالک اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے فروغ کا خواہش مند ہے ۔
اس موقع پر نیپالی وزیراعظم پراچاندا نے کہا کہ چینی صدر ایک دوراندیش رہنما اور نیپالی عوام کے اچھے دوست ہیں۔
نیپال اور چین کو دوست اور شراکت دار قرار دیتے ہوئےانہوں نے نیپال کی جانب سے ایک چین اصول پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تائیوان اور تبت دونوں چین کا اٹوٹ حصہ ہیں اور نیپال کسی بھی طاقت کو چین کی خودمختاری و سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔