ہوانا (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن لی شی نے کہا ہے کہ چین گروپ 77 (جی77) کے رکن ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ مضبوط یکجہتی کے ذریعے زیادہ ترقی کے حصول کے لیے جنوب جنوب تعاون کا ایک نیا باب کھولاجاسکے۔
لی نے ان خیالات کا اظہار کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں صدر شی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے کے طور پر گروپ 77 اور چین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے دوران کیا،انہوں نے اپنے ملک کی جانب سے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک عالمی جنوبی برادری کی تعمیر اور مشترکہ ترقی کے نئے دور کا آغاز کرنے لیے جی 77 کے اراکین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی کا اظہارکیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ایک صدی میں پہلی بار رونما ہونے والی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ ترقی پذیر ممالک مضبوط ہو رہے ہیں۔ جنوب جنوب تعاون ترقی پذیر ممالک کے اجتماعی عروج کی رفتار کو آگے بڑھانے اور عالمی اقتصادی ترقی کو جاری رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترقی پذیر ممالک وسیع پیمانے پر یکجہتی اور تعاون کو بڑھانے کی توقع رکھتے ہوئے عالمی گورننس کو مزید منصفانہ اور مساوات پر مبنی بنانے کی کوششیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی، یکطرفہ پن اور تسلط پسندی کا رجحان پروان چڑھ رہا ہے۔ کچھ ممالک یکطرفہ پابندیاں، ڈی کپلنگ اور صنعتی وسپلائی چین میں خلل ڈالنے جیسے طریقوں کا سہارا لے رہے ہیں، جو ترقی پذیر ممالک کے جائز ترقیاتی حقوق اورترقی کے مفادات کو بری طرح سے مجروح کر رہے ہیں۔
انہوں نے جی 77 اور چین کے درمیان تعاون کے حوالے سے تین نکاتی تجویز پیش کی، جس میں جی 77 کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اتحاد کے ذریعے آزادی اور زیادہ اجتماعی طاقت کے لیے جی 77 کی اصل خواہش پر قائم رہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے مساوات، انصاف اور جامعیت کی حوصلہ افزائی اور ترقی، احیاء اور یکساں مفاد پرمبنی تعاون کو فروغ دینے کی اپیل کی۔