اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا ہے جس کے بعد عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے کیسز بحال ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے کی گئی نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے کیسز بحال کر دیے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دے دیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔فیصلے میں عدالت نے عوامی عہدوں پر بیٹھے افراد کے خلاف ختم کیے گئے نیب ریفرنس بحال کر دیے ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں پچاس کروڑ سے کم رقم کے مقدمات نیب سے واپس لینے کی شق کو کالعدم قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نیب ترامیم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 5 ستمبر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا اور اس حوالے سے جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا ریٹائرمنٹ سے پہلے اس اہم کیس کا فیصلہ کر کے جاؤں گا۔
عدالت عظمیٰ کے تین رکن بینچ میں چیف جسٹس پاکستان کے ساتھ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔