تفصیلات کے مطابق افغان فورسز کے ساتھ طورخم سرحدی گزرگاہ کےقریب چیک پوسٹ کے قیام پرافغان فورسز کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی آج ساتویں روز بھی جاری ہے۔ سرحدی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کے لیے بند ہے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ کے قریب چیک پوسٹ کےقیام سے کشیدگی تاحال برقرارہے۔ طورخم سرحدی گزرگاہ پر تجارتی سرگرمیوں سمیت ہر قسم کی آمدورفت معطل ہے۔
سرحد کی دونوں طرف ہزاروں کارگو گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں
طورخم سرحد پر پاک افغان حکام کے مابین دو روز قبل مذاکراتی اجلاس بھی ہوا جس میں سرحدی گزرگاہ کھولنے پر بات چیت ہوئی تاہم اس اجلاس کے خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔
واضح رہے کہ افغان فورسز سرحدی گزرگاہ کے قریب چیک پوسٹ قائم کرنا چاہتے تھے۔ جس پر پاکستان اور افغان فورسز کےدرمیان مسلح جھڑپ ہوئی۔
افغان طالبان کی طرف سے پاکستانی سر زمین پرغیر قانونی تعمیرات‘ کی کوشش اور سرحد پار سے "اندھا دھند فائرنگ” کے واقعات کے بعد طورخم کے مقام پر سرحد بند کی گئی ہے۔
دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان طورخم بارڈر کراسنگ بدھ کے روز سے بند ہے، اس کی بندش سے قبل دونوں اطراف کی افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے کھانے پینے سمیت دیگر اشیاء سے لدے سینکڑوں ٹرک اور ہزاروں مسافر سرحد کی دونوں جانب پھنس کر رہ گئے ہیں۔