غیر ملکی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے پر7ارب ڈالر سرمایہ کاری کی تصدیق

ٹورانٹو:بین الاقوامی مائننگ کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن نے بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے کی بحالی کےلئے 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تصدیق کردی۔

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 30سال سے کان کنی کی بین الاقوامی کمپنیاں بلوچستان میں ذخائر کی تلاش کے حوالے سے پاکستانی حکام اور مقامی لوگوں کے ساتھ معاملات طے کرنے کےلئے کوشاں رہی ہیں تاہم اب برسوں کے قانونی تنازعات طے ہونے کے بعد بیرک گولڈ ریکوڈک منصوبے کی بحالی کےلئے 7 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے ۔

بیرک کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو کا کہنا ہے کہ ریکوڈک دنیا میں سونے اور تانبے کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے ۔ جاری فیزیبلٹی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے پر کام 2028میں شروع ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا معاہدہ ہے، اب کوئی بھی تانبے کی کان ایک بڑی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ خطے کےلئے ترقی لائے گا ۔ منصوبے میں پاکستان اور بلوچستان حکومت کےساتھ بیرک کے 50فیصد حصص ہیں ۔

مارک برسٹو نے کہا کہ جب کان کنی سے حاصل دھات ابھرتی منڈیوں میں جاتی ہے تو اس کے پیسے کی وصولی کا جنون ہوتا ہے ، ہم نے سیکھا ہے کہ اس طرح آپ فوائد اور منافع کی ادائیگی شروع کردیتے ہیں ۔ادھر سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ریکورڈک منصوبہ بلوچستان کو دنیا کے کان کنی ک نقشے پر ڈال دے گا۔

Comments (0)
Add Comment