بھارت کی ریاست تمل ناڈو میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا ہے جہاں پیکٹ میں ایک بسکٹ کم ہونے پر صارف عدالت (کنزیومر کورٹ) نے کمپنی کو حکم دیا کہ وہ گاہک کو 1 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تمل ناڈو میں ایک شخص نے بھارت کی مشہور فوڈ کمپنی آئی ٹی سی فوڈز لمیٹڈ کے خلاف شکایت کی کہ اُن کے بسکٹ کے برینڈ ’سن فِیسٹ میری لائٹ‘ کے پیکٹ میں 16 کے بجائے 15 بسکٹ تھے۔
عدالت کے فیصلے کے بعد آئی ٹی سی کو یہ ایک بسکٹ ایک لاکھ روپے میں پڑ گیا۔
بسکٹ کمپنی کے خلاف شکایت کرنے والے شخص کا نام پی دِلی بابو ہے جس کی شکایت پر صارف عدالت نے فوڈ کمپنی کو نہ صرف ایک لاکھ روپے بلکہ اخراجات کی مد میں مزید 10 ہزار روپے بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
اپنی شکایت میں دِلی بابو نے کمپنی کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا کہ کمپنی ناجائز طریقے سے کاروبار کر رہی ہے اور وہ گاہکوں کو ناقص سروس فراہم کر رہی ہے۔
دوسری جانب فوڈ کمپنی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ پیکٹ میں بسکٹ تعداد کے بجائے وزن کے مطابق پیک کیے جاتے ہیں تاہم عدالت نے کمپنی کے موقف کو مسترد کر دیا۔
صرف یہ ہی نہیں عدالت نے کمپنی کو اس مخصوص بیچ نمبر کے بسکٹ بھی بیچنے سے منع کر دیا ہے جس میں کپمنی نے ایک پیکٹ میں 16 بسکٹ بیچنے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔