اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نےیوکرین معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ امریکہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اپنی بھاری ذمہ داری کا جائزہ لِئے بغیر چین کو بدنام کرتا رہا ، جس سے صرف امریکہ کی کھلی سیاسی ہیرا پھیری اور دوہرا معیار ہی مزید بے نقاب ہو گا ۔
گینگ شوانگ نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی جانب نام نہاد تین نکات کہ چین روس کو فوجی رسد فراہم کرتا ہے، چین روس کو سیاسی تحفظ فراہم کرتا ہے او ر اگر چین نے روس کا ساتھ نہ دیا ہوتا تو یہ جنگ بہت پہلے ہی ختم ہو چکی ہوتی ، بالکل جھوٹ ہیں۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر چین واقعی روس کو فوجی رسد فراہم کرتا تو میدان جنگ میں حالات وہ نہیں ہوتے جو آج ہیں۔ اگر چین واقعی روس کو سیاسی تحفظ فراہم کرتا تو چین بار بار اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری پر زور نہ دیتا۔اور اگر چین واقعی جنگ بندی نہیں چاہتا تو چین "گلوبل ساؤتھ” کے ممالک کے ساتھ یوکرین بحران پر "فرینڈز آف پیس” گروپ کے قیام کا آغاز نہیں کرتا۔ چینی مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ یوکرین بحران اب کلیدی مرحلے سے گزر رہا ہے۔ چین کو امید ہے کہ امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری امن مذاکرات کے جلد از جلد آغاز ،جنگ کے خاتمےاور یورپی براعظم میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے ٹھوس کوششیں کرے گی۔