چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کے کامیاب دس سال

بیجنگ :سال 2024 ، یہ چینی رہنما شی جن پھنگ کے پیش کردہ چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کے تصور کی 10 ویں سالگرہ ہے! گزشتہ دہائی پر نظر ڈالیں تو یہ ایک ایسی دہائی ہے جس میں چین کی سفارت کاری نے تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ایک دہائی جس میں دنیا نے چین کو "ترقی پذیر بڑے ملک” سے "ترقی پذیر طاقت” ، معاون کردار ادا کرنےو الے ملک سے مرکزی کردار اور عالمی اثر و رسوخ رکھنے والے ایک بڑے ملک میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ یہ وہ دہائی ہے جس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں چینی عوام نے چینی خواب اور چینی قوم کی عظیم احیا کو عملی جامہ پہنانے، "دو صد سالہ اہداف” کو پورا کرنے ، امن، تعاون، باہمی فائدے اور بڑے ملک کی سفارت کاری کی تعمیر کی کوشش کرنے اور متوازن اور منصفانہ بین الاقوامی نظام کے قیام کو فروغ دینے کی پوری کوششیں کیں اور عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔سب سے پہلے، چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری ایک ایسی سفارت کاری ہے جو دنیا پر مرکوز ہے، بین الاقوامیت کے ذریعے اپنی اصلاحات کے ایک نئے دور کو فروغ دیتی ہے ، اور اس کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے لیے کھلے پن اور بین الاقوامیت میں مددگار ہے. چین کی سفارت کاری ایک نیا عالمی نقطہ نظر تشکیل دے رہی ہے، جو بین الاقوامی سیاست اور عالمی معاملات میں اپنے نئے کردار کے بارے میں چین کی نئی تفہیم کی عکاسی کرتی ہے۔ اس طرح کا عالمی وژن اور عالمی ترتیب ملک کے سفارت کاری نظریے میں چینی قیادت کی دانش مندی اور اعلیٰ انداز کی مکمل عکاسی کرتی ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری ایک بڑی طاقت کے طور پر چین کی سفارت کاری پر مبنی ہے۔یہ ہر گز بڑی طاقتوں کے خلاف سفارت کاری نہیں، بڑی سے مضبوط اور مضبوط سے تسلط پسند انہ سفارت کاری تو دور کی بات ہے۔ چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کا بنیادی مقصد ایک بڑے ملک کی ذمہ داریوں کے ساتھ انسانی معاشرے میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا اور دیگر بڑی طاقتوں کے ساتھ غلبہ اور بالادستی کے حصول کے لئے مقابلہ کرنے کے بجائے انسانی معاشرے کی مشترکہ خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینا ہے.روایتی چینی ثقافت کی سرزمین پر، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بنیادی اقدار کی رہنمائی میں اور اس کے اپنے سفارتی عمل اور تجربات کی بنیاد پر، چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری مسلسل جدت طراز، منفرد اور عملی رہی ہے، اور اس نے بین الاقوامی برادری کی بڑھتی ہوئی تفہیم، قبولیت اور مثبت ردعمل حاصل کیا ہے. چین ایک بہت بڑا ترقی پذیر ملک ہے، لہذا ایک بڑے ملک کی ذمہ داریوں کو مضبوطی سے نبھاتے ہوئے، چین فعال طور پر بڑے ملک کی سفارت کاری کے جدید ترقیاتی راستے کی تلاش کرتا ہے، امن اور ترقی کے نظریے کو اجاگر کرتا ہے، چینی خصوصیات کے حامل نظریہ امن کی تعمیر کرتا ہے، روایتی چینی ثقافت میں انصاف، شفافیت، ہم آہنگی اور کثیر الثقافتی بقائے باہمی کے روایتی تصورات کو آگے بڑھانے پر توجہ دیتا ہے، تصوراتی اختلافات، ادارہ جاتی اختلافات اور تہذیبی تنوع کے تناظر میں تعاون سے جڑے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور چینی خصوصیات کا حامل تعاون کا نظریہ تخلیق کرنے کی کوشش کرتا ہے.گزشتہ ایک دہائی کے دوران چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری نے ترقی پذیر ممالک کی مشترکہ ترقی کو فروغ دینے، ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے درمیان تعلقات کو مربوط کرنے اور زیادہ متوازن، منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کو فروغ دینے میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین کی سفارت کاری نے ایک ایک کرکے دنیا اور وقت کے سوالات کا جواب دیا ہے، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر سے لے کر مشترکہ ترقی کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے تک، مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کو فروغ دینے سے لے کر جامع معاشی گلوبلائزیشن کی وکالت کرنے تک، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے لے کر تین عالمی انیشی ایٹوز تک، اور سچائی، بھائی چارے اور خلوص کے تصور سے لے کر انصاف اور مشترکہ مفادات کے صحیح تصور تک، یہ سب کچھ چینی قوم کی "دنیا ایک خاندان ہے” کی روحانی جستجو اور "محنت پوری دنیا کے لئے” کی سوچ کے عین مطابق ہے، اور یہ چین کی روایتی ثقافت کی نظریاتی روشنی کے ساتھ چمک رہی ہے. اگر ہم ہزاروں سالوں پر محیط چینی تہذیب کے تسلسل، جدت طرازی، اتحاد، شراکت داری اور امن کے تصورات کو سمجھیں گے تو ہم یہ بھی جان پاِئیں گے کہ چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کیا ہے، اور دنیا میں بڑی تبدیلیوں کے تناظر میں چین کے انتخاب اور ذمہ داریوں کو بھی سمجھیں گے۔

Comments (0)
Add Comment