بیلا روس کے صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد، اہم معاہدوں پر دستخط

اسلام آباد:پاکستان اور بیلا روس نے سرمایہ کاری ، زراعت، تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے باہمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے پر اتفاق کیا ہے، دوطرفہ حتمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر فروری 2025 میں دستخط کئے جائیں گے۔منگل کو مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلا روس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو اور ان کے وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیلا روس کے صدر 8 سال کے بعد پھر سے پاکستان کا دورہ کررہے ہیں ، وہ پاکستان کے عظیم دوست، مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں، پاکستان کے عوام بیلا روس کو اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں اور ان کے تعاون پر مشکور اور قیادت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،پاکستان بیلا روس کے صدر کا دوسرا گھر ہے، ان کے دورہ کے دوران ون آن ون اور وفود کی سطح پر مفید بات چیت ہوئی ہے، بیلا روس کے صدر کے خیالات اور مل کر کام کرنے کے عزم اور معاہدے ہمارے لئے حوصلہ افزا ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت میں سرمایہ کاری ، تجارت ، سیاحت، دفاع سمیت دیگر اہم شعبوں میں تعاون اور اہم ایشوز کا مکمل احاطہ کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنایا جائے گا جبکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف مل بیٹھ کر روڈ میپ کو حتمی شکل دیں گے، زرعی مشینری اور آئی ٹی ،معدنیات میں تعاون بڑھانے اور جائنٹ ونچر کو فروغ دیا جائےگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دو ہفتوں کے بعد دوبارہ دونوں اطراف کی ٹیموں کی ملاقات ہوگی اور اس بات چیت کو عملی جامہ پہنانے کےلئے حتمی اقدامات اٹھائے جائیں گے جس کے بعد فروری 2025 میں بیلا روس میں صدر بیلا روس اور میں ان معاہدوں پر دستخط کریں گے اور انہیں دونوں ممالک کے مفاد میں عملی جامہ پہنائیں گے۔
ہم ایک دوسرے کی استعداد کار اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، غزہ میں خواتین، بچوں سمیت 45 ہزار افراد شہید کئے جاچکے ہیں، شہر کے شہر تباہ کئے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے باوجود سیزفائر نہیں ہوسکا
۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کےلئے ان کی جدوجہد کی حمایت کے متمنی ہیں۔ 75 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق نہیں دیا گیا، اس خطے کے امن کےلئے کشمیر کے تنازعے کا حل ناگزیر ہے۔

 


بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم اور حکومت پاکستان کی جانب سے ان کے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہیں ، دونوں اطراف نے بات چیت کے دوران مستقبل کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کے علاوہ کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔
شہباز شریف سے ملاقات کے دوران انہیں عملی اور بہترین انسان پایا،وزیراعظم شہباز شریف کی مثبت سوچ کے ہم معترف ہیں ، وزیراعظم نے ملاقات کے دوران معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ فروری میں ان معاہدوں پر باقاعدہ دستخط ہوں گے۔
صدر بیلا روس نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق جدید منصوبوں پر عمل پیرا ہونا ہو گا ، ہم ایک نئے روڈ میپ پر کام کر رہے ہیں،اس میں ہم جدید ضرورتوں پر غور کر رہے ہیں، پاکستان اور بیلا روس کے درمیان 30 سال سے سفارتی تعلقات قائم ہیں، ہمیں سفاتکاری میں تعمیری اقدامات کو آگے بڑھانا ہوگا، حالیہ دورہ کے دوران ٹرانسپورٹ و لاجسٹک کوریڈور میں شرکت سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے، عوامی بہتری کے منصوبوں پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان کی ٹیکسٹائل اور دیگر برآمدات سے بیلا روس فائدہ اٹھائے گا، ہم ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک دوسرے کےلئے معاون ثابت ہو سکتے ہیں، زراعت اور دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھانا ہوگا۔


پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں کا تبادلہ
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر تبادلہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 2025ء سے 2027ء کے روڈ میپ پر مفاہمتی یادداشت پر تبادلہ ہوا ہے جبکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
آڈیٹر جنرل آفس اور بیلاروس کی اسٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ سمیت دیگرجرائم کو روکنے سے متعلق یادداشت پر بھی تبادلہ ہوا۔
پاکستان نیشنل ایکریڈیشن قونصل اور بیلاروس کے ایکریڈیشن سینٹر کے درمیان یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق معاہدہ ہوا۔
ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی تعاون کے سمجھوتے، این ڈی ایم اے اور بیلاروس کی وزارت کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
نیو ٹیک اور بیلاروس کے فنی تعلیم کے انسٹی ٹیوٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ مطلوب ملزمان کی حوالگی کا بھی معاہدہ ہوا۔
ڈریپ اور بیلاروس کی وزارت صحت کے درمیان تعاون، حلال اشیا کی تجارت کے لیے تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور صدر بیلاروس الیگزینڈر لوکاشینکو نے مشترکا اعلامیے پردستخط کیے۔
بعد ازاں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر لوکاشینکو اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، 8 سال کے وفقے کے بعد صدر لوکاشینکو کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر لوکاشینکو کی آمد پاکستان اور عوام کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی، صدر لوکا شینکو کے لیے پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے، صدر لوکاشینکو اور وفد کے ساتھ بہت اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس کے ساتھ معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنائیں گے اور دو طرفہ تعاون آگے بڑھائیں گے، لوکاشینکو ایک مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں، دونوں ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے سنجیدگی سے مل بیٹھیں گے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی ٹی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، آئندہ سال مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بچوں اور خواتین سمیت 45 ہزار نہتے افراد شہید ہوچکے، غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بیلاروس کے صدر کی وزیراعظم ہاؤس آمد، پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش
اسلام آباد:تین روزہ دورے پر پاکستان آئے بیلاروس کے صدر الیگزانڈر لوکاشینکو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے جہاں شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے پرجوش انداز میں مصافحہ بھی کیا۔
صدر بیلا روس الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہاؤس کے احاطے میں پودا بھی لگایا بعدازاں دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں گزشتہ رات بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے، نو رخان ایئر بیس پر ان کا تپاک استقبال کیا گیا اور وزیراعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا۔
پاکستان آمد پر صدر بیلاروس کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلیوٹ بھی پیش کیا۔
علاوہ ازیں پاکستان اور بیلاروس کی قیادت دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے۔
صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کی آج وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری اور اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں شیڈول ہیں۔
اس موقع پر مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافے پر بات چیت ہو گی جبکہ ٹریڈ روڈ میپ سمیت دو طرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔

Comments (0)
Add Comment