یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اسی روز یوکرین کی سیکیورٹی سروس اور وزارت داخلہ نے نیوز ایجنسیوں کو ڈنیپرو پر داغے جانے والے روسی میزائل کا ٹکڑا دکھایا۔ فی الحال یوکرین اپنے شراکت داروں کے ساتھ میزائل کے ٹکڑوں کا تفصیلی جائزہ لے رہا ہے تاکہ میزائل کی تمام تفصیلات اور خصوصیات کا تعین کیا جا سکے اور مشترکہ طور پر روس کی طرف سے اس کشیدگی کے اقدام سے نمٹنے کا طریقہ تلاش کیا جا سکے۔
روسی صدارتی پریس سیکریٹری دمتری پیسکوف نے روس کی جانب سے حملوں کے لیے ہیزلنٹ میزائل کے استعمال پر کہا کہ روس اور امریکہ کے زیر قیادت مغرب کے درمیان صورتحال غیر معمولی ہے۔ درحقیقت امریکہ کی قیادت میں مغرب نے اجتماعی طور پر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ روس کو کسی بھی قیمت پر دبانے کے لیے تیار ہیں اور روس کو اسٹریٹجک شکست دینا چاہتے ہیں۔ لہذا ، روس انتباہ جاری کر رہا ہے کہ ان کو ایسا سوچنا بھی نہیں چاہئے۔ اور یہ کہ نئے میزائل کے ساتھ حملہ بہت بروقت ، ضروری اور مؤثر ہے۔