یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے تیسری "یوکرین گرین ” انٹرنیشنل فوڈ سیکیورٹی کانفرنس کے فریم ورک میں غیر ملکی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ 2025 میں روس یوکرین تنازع کا خاتمہ مکمل طور پر ممکن ہے۔ لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ روس کب اسے ختم کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کو اپنے موقف پر مزید ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے اور گلوبل ساؤتھ ممالک کو یوکرین کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا ۔
ایک اور خبر کے مطابق ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان اور پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے 22 نومبر کو متنبہ کیا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع میں مزید اضافے بلکہ اس کے عالمی تنازع میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔ وکٹر اوربان کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے جوہری ڈیٹرنس سے متعلق روس کی بنیادی قومی پالیسی کے نئے ورژن کی حالیہ منظوری اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل اوریشنک پر ان کے بیانات کو مغرب کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے دو مہینوں میں، یورپیوں کے عمل کو مغربی طرز کے مواصلاتی اصولوں پر نہیں بلکہ جنگ کے وقت کی منطق پر مبنی ہونا چاہئے۔